intelligent086
03-02-2015, 10:59 AM
آئیے !مسکراہٹ بانٹیں
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12347_92952390.jpg.pagespeed.ic.25cic_DFTj .jpg
آپ ایک دن میں کتنی دفعہ مُسکراتے ہیں، میرا خیال ہے کہ ہنسنا بہت اچھا کام ہے۔ یہ لوگوں کے درمیان بد گمانی دور کرتا ہے اور اس سے آپ آرام دہ اور اچھا محسوس کرتے ہیں۔ علم الاعضاء کے مطابق جب ہم مسکراتے ہیں تو ہمارے اتنے زیادہ پٹھے استعمال نہیں ہوتے جتنے غصے کی حالت میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ جب ہم مسکراتے ہیں تو ہمارے منہ کے تاثرات کا تعلق ہمارے دماغ سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہم بہت خوش اور مطمئن ہو جاتے ہیں۔ گیو لامے ڈچنے ایک فرانسیسی ڈاکٹر تھا جس نے علم الاعضاء پر تحقیق کی تھی اور انسانی مسکراہٹ کے بارے میں اس کا مطالعہ بہت وسیع تھا۔ اس نے اپنے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکالا کہ مسکراہٹ دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک مصنوعی مسکراہٹ ہوتی ہے جو کہ ہم سیاستدانوں اور اداکاروں کے چہروں پر دیکھتے ہیں جو کہ خود کو خوش دکھانے کے لیے مسکراتے ہیں۔ دوسری قسم کی مسکراہٹ سے بھر پور مسکراہٹ ہوتی ہے۔ اس طرح ہنسنے میں آپ کی آنکھوں کے ارد گرد کے پٹھے بھی استعمال ہوتے ہیں، جو آپ مسکراہٹ کے علاوہ استعمال نہیں کر سکتے۔٭آپ جب بھی مسکرائیں ہمیشہ دل سے مسکرائیں ـ:میں جب بھی پریشان ہوتا ہوں تو میں خاص طور پر خود کو مسکرانے کے لیے مجبور کرتا ہوں، وہ اس لیے کہ آپ جب بھی مسکراتے ہیں خواہ مصنوعی طور پر ہی کیوں نہ مسکرائیں تو آپ کے پٹھے آپ کے دماغ کو یہی پیغام دیتے ہیں کہ آپ خوش ہیں۔میں اس بات کو مانتا ہوں کہ اگر آپ مصنوعی طور پر بھی مسکراتے ہیں تو آپ کے پٹھے آپ کے جسم کو یہی پیغام دیتے ہیں کہ آپ خوش ہیں۔ اس طرح سے آپ جسمانی طور پر بھی مطمئن ہو جاتے ہیں اور آپ کا غصہ دور ہو جاتا ہے۔ ٭آج کے دن آپ مسکراہٹ بانٹیں:آج کل ہم مصروف معاشرے میں زندگی گزار رہے ہیں، خاص طور پر شہروں کا ماحول ایسا ہے کہ ہمیں کسی دوسرے شخص کو غور سے دیکھنے کی بھی فرصت نہیں ملتی، ہم کہانیاں پڑھتے ہیں کہ چھوٹی چھوٹی وجوہات کی بنا ء پر لوگ دوسرے لوگوں کو مار دیتے ہیں۔ اگر کوئی کسی کی طرف غلط نگاہ سے دیکھتا ہے تو لڑائی جھگڑے تک نوبت آجاتی ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرتے، میں نے بہت سے ایشیائی ملکوں میں سفر کیا ہے اورمجھے اس بات سے بہت خوشی ہوتی ہے کہ لوگ وہاں ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکراتے رہتے ہیں۔ تھائی لینڈ میںلوگ ہر وقت مسکراتے رہتے ہیں ؛ مسکرانے سے آپس میں بد گمانی دور ہو تی ہے اور بہت خوشگوار احساس ہوتا ہے۔ مسکرانا آپ کے لیے بہت اچھا ہے۔ اس سے آپ ذات سے خوش ہوتے ہیں اور دوسرے لوگوں پر بھی خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ آپ آج جس کسی سے بھی ملیں بہت گرمجوشی سے اور مسکرا کر ملیں۔ میں جس حد تک بھی ممکن ہو لوگوں سے مسکرا کر ہی ملتا ہوں کیونکہ میرا لوگوں سے ذاتی سطح پر تعلق ہے۔ (رابن سیجر کی کتاب ’’دولت، صحت، خوشی42 دنوں کا عملی کورس‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x12347_92952390.jpg.pagespeed.ic.25cic_DFTj .jpg
آپ ایک دن میں کتنی دفعہ مُسکراتے ہیں، میرا خیال ہے کہ ہنسنا بہت اچھا کام ہے۔ یہ لوگوں کے درمیان بد گمانی دور کرتا ہے اور اس سے آپ آرام دہ اور اچھا محسوس کرتے ہیں۔ علم الاعضاء کے مطابق جب ہم مسکراتے ہیں تو ہمارے اتنے زیادہ پٹھے استعمال نہیں ہوتے جتنے غصے کی حالت میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ جب ہم مسکراتے ہیں تو ہمارے منہ کے تاثرات کا تعلق ہمارے دماغ سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہم بہت خوش اور مطمئن ہو جاتے ہیں۔ گیو لامے ڈچنے ایک فرانسیسی ڈاکٹر تھا جس نے علم الاعضاء پر تحقیق کی تھی اور انسانی مسکراہٹ کے بارے میں اس کا مطالعہ بہت وسیع تھا۔ اس نے اپنے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکالا کہ مسکراہٹ دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک مصنوعی مسکراہٹ ہوتی ہے جو کہ ہم سیاستدانوں اور اداکاروں کے چہروں پر دیکھتے ہیں جو کہ خود کو خوش دکھانے کے لیے مسکراتے ہیں۔ دوسری قسم کی مسکراہٹ سے بھر پور مسکراہٹ ہوتی ہے۔ اس طرح ہنسنے میں آپ کی آنکھوں کے ارد گرد کے پٹھے بھی استعمال ہوتے ہیں، جو آپ مسکراہٹ کے علاوہ استعمال نہیں کر سکتے۔٭آپ جب بھی مسکرائیں ہمیشہ دل سے مسکرائیں ـ:میں جب بھی پریشان ہوتا ہوں تو میں خاص طور پر خود کو مسکرانے کے لیے مجبور کرتا ہوں، وہ اس لیے کہ آپ جب بھی مسکراتے ہیں خواہ مصنوعی طور پر ہی کیوں نہ مسکرائیں تو آپ کے پٹھے آپ کے دماغ کو یہی پیغام دیتے ہیں کہ آپ خوش ہیں۔میں اس بات کو مانتا ہوں کہ اگر آپ مصنوعی طور پر بھی مسکراتے ہیں تو آپ کے پٹھے آپ کے جسم کو یہی پیغام دیتے ہیں کہ آپ خوش ہیں۔ اس طرح سے آپ جسمانی طور پر بھی مطمئن ہو جاتے ہیں اور آپ کا غصہ دور ہو جاتا ہے۔ ٭آج کے دن آپ مسکراہٹ بانٹیں:آج کل ہم مصروف معاشرے میں زندگی گزار رہے ہیں، خاص طور پر شہروں کا ماحول ایسا ہے کہ ہمیں کسی دوسرے شخص کو غور سے دیکھنے کی بھی فرصت نہیں ملتی، ہم کہانیاں پڑھتے ہیں کہ چھوٹی چھوٹی وجوہات کی بنا ء پر لوگ دوسرے لوگوں کو مار دیتے ہیں۔ اگر کوئی کسی کی طرف غلط نگاہ سے دیکھتا ہے تو لڑائی جھگڑے تک نوبت آجاتی ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرتے، میں نے بہت سے ایشیائی ملکوں میں سفر کیا ہے اورمجھے اس بات سے بہت خوشی ہوتی ہے کہ لوگ وہاں ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکراتے رہتے ہیں۔ تھائی لینڈ میںلوگ ہر وقت مسکراتے رہتے ہیں ؛ مسکرانے سے آپس میں بد گمانی دور ہو تی ہے اور بہت خوشگوار احساس ہوتا ہے۔ مسکرانا آپ کے لیے بہت اچھا ہے۔ اس سے آپ ذات سے خوش ہوتے ہیں اور دوسرے لوگوں پر بھی خوشگوار اثر پڑتا ہے۔ آپ آج جس کسی سے بھی ملیں بہت گرمجوشی سے اور مسکرا کر ملیں۔ میں جس حد تک بھی ممکن ہو لوگوں سے مسکرا کر ہی ملتا ہوں کیونکہ میرا لوگوں سے ذاتی سطح پر تعلق ہے۔ (رابن سیجر کی کتاب ’’دولت، صحت، خوشی42 دنوں کا عملی کورس‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭