PDA

View Full Version : خوشبوئیں ہواؤں میں بکھرتی ہیں



saba
01-13-2015, 02:38 AM
خوشبوئیں ہواؤں میں بکھرتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

ہے مکاں مرے دل کا یوں توخالی
کھڑکیاں مگر باہر کو کُھلتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

مسکرا کے شب کوئی ملے دن سے
کرچیاں کئی یادوں کی چبھتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

تو نہیں ترے اس درد کی ماری
تتلیاں مرے آنگن میں اڑتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

شام ہجر کی ہو یا ملن کی رُت
لڑکیاں تو آنچل میں ہی سجتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

رقص ہے ہواؤں کا مرے اندر
ٹہنیاں درختوں پر مچلتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

مضطرب بحر کے دوش پراکثر
سیپیاں محبت کی کھنکتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

پارغم کا کیسے میں کروں صحرا
کشتیاں سمندر میں ہی چلتی ہیں
اور اداسیاں مجھ میں سلگتی ہیں

saba

KhUsHi
11-05-2015, 12:09 AM
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
آپ کی مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا