Dr Maqsood Hasni
12-27-2014, 06:28 PM
یقینی سی بات ہے
یقینی سی بات ہے
تمہیں کیوں یقین نہیں آتا
کربلا کی بازگشت
پہاڑوں میں کھو گئی ہے
سہاگنوں نے
سیاہ لباس پہن لیا ہے
ان کے مردوں کے لہو میں
یزید کی عطاؤں کا قرض
اتر چکا ہے
ہاں مگر جب
پہاڑوں کو زبان مل جائے گی
یقینی سی بات ہے
بازگشت کے ہم زبان
مجبور زندگی کو
آزادی کو
لب سڑک دیکھ سکیں گے
ماہ نامہ سوشل ورکر لاہور' مارح۔اپریل 1992
یقینی سی بات ہے
تمہیں کیوں یقین نہیں آتا
کربلا کی بازگشت
پہاڑوں میں کھو گئی ہے
سہاگنوں نے
سیاہ لباس پہن لیا ہے
ان کے مردوں کے لہو میں
یزید کی عطاؤں کا قرض
اتر چکا ہے
ہاں مگر جب
پہاڑوں کو زبان مل جائے گی
یقینی سی بات ہے
بازگشت کے ہم زبان
مجبور زندگی کو
آزادی کو
لب سڑک دیکھ سکیں گے
ماہ نامہ سوشل ورکر لاہور' مارح۔اپریل 1992