intelligent086
12-10-2014, 08:43 AM
توانائی سے بھرپور غذائیں!
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/11419_40833195.jpg
حکیم نیاز احمد ڈیال جوں جوں سردی میں شدت پیدا ہوتی ہے توں توں بدنِ انسانی کو حرارت و توانائی سے بھرپور غذا کی طلب بھی بڑھتی جاتی ہے۔ ہماری روز مرہ غذائوں میں بے شمار ایسے غذائی اجزا شامل ہوتے ہیں جو قوت و توانائی سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس کا ادراک نہیں ہو تا۔ آئیے! ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہماری روز مرہ خوراک میں شامل غذائی اجزا کون کونسے ہیں۔ گوشت ایک عام اور وافر مقدار میں کھائی جانے والی غذا ہے۔اس کے بارے میں بعض عناصر منفی مفروضوں پر مبنی معلومات پھیلاتے عام پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق گوشت بھی بدنِ انسانی کو حرارت و توانائی پہنچانے کا ایک اہم اور بڑا ذریعہ مانا جاتا ہے۔گوشت بدن میں خون پیدا کرتا ہے۔اس کی چربی میں وٹا من اے پایا جا تا ہے جو کہ بدنِ انسانی کے لئے لازمی عنصر سمجھا جاتا ہے۔ بڑے گوشت (گائے،بھینس ) کی نسبت چھوٹا گوشت(بکرے،بھیڑ)قدرے کم نقصان کا حامل ہو تا ہے تاہم ایسے افراد جن کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھی ہوئی ہو انہیںگوشت کا استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کرنا چاہیے۔۔پرندوں کا گوشت بہترین اور ہر طرح کے نقصان سے محفوظ ہو تا ہے۔ مرغی، بٹیر، تیتر، کبوتر،فاختہ،مرغابی اور چڑیا کا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پرندوں کے گوشت میں حرارت و توانائی قدرے زیادہ پائی جاتی ہے۔ اس طرح سردی سے بچائو کے لئے پرندوں کا گوشت ایک ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے۔ مچھلی غذائیت کے لحاظ سے عمدہ خوراک مانی جاتی ہے۔اسے کیلشیم اور فاسفورس کا قدرتی اور بہترین ماخذ سمجھا ہے۔لہٰذا مچھلی کا مناسب استعمال بھی بدنی قوتوں اور صلاحیتوں کو پر وان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مصالحہ جات بھی نہ صرف لذت و ذائقے کا سبب بنتے ہیں بلکہ حرارت وتوانائی کا باعث بھی ثابت ہوتے ہیں۔دار چینی،زیرہ سفید، پودینہ،سیاہ مرچ، سرخ مرچ، لونگ، الائچی کلاں،تیز پات،جائفل جلوتری ،خشک دھنیا اور ہلدی عام طور پر مختلف کھانوں میں استعمال ہو تے ہیں۔ ادرک، پیاز اور لہسن بھی لذت و غذائیت میں لا جواب فوائد رکھتے ہیں۔یاد رکھیں ہم غذائوں کا مناسب اور معتدل استعمال کرکے ہی ان سے مستفید ہو سکتے ہیں۔لہٰذا توازن اور اعتدال میں رہتے ہوئے خدا کی تمام نعمتوں سے استفادہ کریں۔ سردی کے موسم میں گاجر بھی ربِ جلیل کی ایک عظیم نعمت ہے ۔گاجر کے جوس میں آملے کا رس اور شہد ملا کر پینا قبل از وقت بڑھاپے سے بچاتا ہے۔بالوں کی قدرتی رنگت تا دیر قائم رکھنے میں معاون ثابت ہو تا ہے۔یاد رہے گاجر اور سیب کا مربہ کھانے کی بجائے تازہ گاجر اور سیب زیادہ فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔چونکہ گاجر اور سیب سرما کے موسم میں وافر اور عام پائے جاتے ہیں لہٰذا ان کا جوس وغیر ہ استعمال میں لاکر بیش بہا فوائد سے مستفید ہوں ۔مربہ تو ان دنوں کھایا جاتا ہے جب یہ تازہ حالت میں دستیاب نہیں ہوتے۔ قدیم اطباء نے تو مربہ جات بناتے وقت یہی ضرورت سامنے رکھی تھی کہ غیر موسم میں بھی ان کے طبی فوائد سے استفادہ کیا جائے ۔ طبی مرکبات میں سے معجون فلاسفہ، معجون اذراقی، جوارشِ جالینوس،لبوبِ کبیر،دواء لمسک معتدل،خمیرہ گائوزبان عنبری جواہر والا اور معدنی و نباتاتی مرکبات وغیرہ بھی انسانی جسم کو تقویت و حرارت پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہیں۔مذکورہ نباتاتی ادویات بازار میں سہولت اور آسانی سے دستیاب ہیں۔ علاوہ ازیں معیاری دواساز اداروں کی طرف سے تحقیقی ٹانک اور شربت وغیرہ بھی عام پائے جاتے ہیں۔بوڑھے افراد کو لازمی طور پر ایسی معاون ادویات کا استعمال کرناچاہیے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی غیر خوشگوارصورتحال سے محفوظ رہیں۔بوڑھاپا چونکہ بذاتِ خود ایک ناقابلِ علاج مرض ہوتا ہے لہٰذا ایسے میں کوئی دوسری بیماری آ پ کو مزید جسمانی الجھنوں سے دو چا ر کر سکتی ہے۔ ضروری نوٹ:۔انڈا اور دہی،گوشت اور مچھلی، دودھ اور تْر شی،ہموزن شہد اور گھی،چاول اور سرکہ ایک ساتھ نہ کھائے جائیں ورنہ کئی ایک بدنی مسائل پیدا ہو نے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ہیضہ اور بد ہضمی جیسے امراض حملہ آور ہو کر آپکی صحت و تن درستی کو برباد کر سکتے ہیں۔چائے ،کافی اور کولا مشروبات سے ممکنہ حد تک پرہیز کریں ہاں البتہ سبز چائے اور قہوہ مخصوص مقدار میں استعمال کر نے میں کوئی قبا حت نہیں ۔ سبز چائے میں ادرک ملا کر پینے سے اور بھی زیادہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ موسمی پھل اور سبزیوں کا استعمال لازمی کر نا چاہئے۔موسم کی مناسبت سے پید ا ہو نے والے پھل اور سبزیاں فطری طورپر ہمارے لئے مفید ہو تی ہیں۔خالقِ کائنات نے تمام تر مخلوقات انسان کی بھلائی اور استعمال کے لئے پیدا کی ہیں۔لہٰذا ہم فطری راستے کو اپنا کر نہ صرف اپنی صحت و تن درستی قائم رکھ سکتے ہیں بلکہ اپنے لئے لا تعداد آسانیوں کا حصول بھی ممکن بنا سکتے ہیں۔
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/11419_40833195.jpg
حکیم نیاز احمد ڈیال جوں جوں سردی میں شدت پیدا ہوتی ہے توں توں بدنِ انسانی کو حرارت و توانائی سے بھرپور غذا کی طلب بھی بڑھتی جاتی ہے۔ ہماری روز مرہ غذائوں میں بے شمار ایسے غذائی اجزا شامل ہوتے ہیں جو قوت و توانائی سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس کا ادراک نہیں ہو تا۔ آئیے! ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہماری روز مرہ خوراک میں شامل غذائی اجزا کون کونسے ہیں۔ گوشت ایک عام اور وافر مقدار میں کھائی جانے والی غذا ہے۔اس کے بارے میں بعض عناصر منفی مفروضوں پر مبنی معلومات پھیلاتے عام پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق گوشت بھی بدنِ انسانی کو حرارت و توانائی پہنچانے کا ایک اہم اور بڑا ذریعہ مانا جاتا ہے۔گوشت بدن میں خون پیدا کرتا ہے۔اس کی چربی میں وٹا من اے پایا جا تا ہے جو کہ بدنِ انسانی کے لئے لازمی عنصر سمجھا جاتا ہے۔ بڑے گوشت (گائے،بھینس ) کی نسبت چھوٹا گوشت(بکرے،بھیڑ)قدرے کم نقصان کا حامل ہو تا ہے تاہم ایسے افراد جن کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھی ہوئی ہو انہیںگوشت کا استعمال اپنے معالج کے مشورے سے کرنا چاہیے۔۔پرندوں کا گوشت بہترین اور ہر طرح کے نقصان سے محفوظ ہو تا ہے۔ مرغی، بٹیر، تیتر، کبوتر،فاختہ،مرغابی اور چڑیا کا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پرندوں کے گوشت میں حرارت و توانائی قدرے زیادہ پائی جاتی ہے۔ اس طرح سردی سے بچائو کے لئے پرندوں کا گوشت ایک ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے۔ مچھلی غذائیت کے لحاظ سے عمدہ خوراک مانی جاتی ہے۔اسے کیلشیم اور فاسفورس کا قدرتی اور بہترین ماخذ سمجھا ہے۔لہٰذا مچھلی کا مناسب استعمال بھی بدنی قوتوں اور صلاحیتوں کو پر وان چڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مصالحہ جات بھی نہ صرف لذت و ذائقے کا سبب بنتے ہیں بلکہ حرارت وتوانائی کا باعث بھی ثابت ہوتے ہیں۔دار چینی،زیرہ سفید، پودینہ،سیاہ مرچ، سرخ مرچ، لونگ، الائچی کلاں،تیز پات،جائفل جلوتری ،خشک دھنیا اور ہلدی عام طور پر مختلف کھانوں میں استعمال ہو تے ہیں۔ ادرک، پیاز اور لہسن بھی لذت و غذائیت میں لا جواب فوائد رکھتے ہیں۔یاد رکھیں ہم غذائوں کا مناسب اور معتدل استعمال کرکے ہی ان سے مستفید ہو سکتے ہیں۔لہٰذا توازن اور اعتدال میں رہتے ہوئے خدا کی تمام نعمتوں سے استفادہ کریں۔ سردی کے موسم میں گاجر بھی ربِ جلیل کی ایک عظیم نعمت ہے ۔گاجر کے جوس میں آملے کا رس اور شہد ملا کر پینا قبل از وقت بڑھاپے سے بچاتا ہے۔بالوں کی قدرتی رنگت تا دیر قائم رکھنے میں معاون ثابت ہو تا ہے۔یاد رہے گاجر اور سیب کا مربہ کھانے کی بجائے تازہ گاجر اور سیب زیادہ فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔چونکہ گاجر اور سیب سرما کے موسم میں وافر اور عام پائے جاتے ہیں لہٰذا ان کا جوس وغیر ہ استعمال میں لاکر بیش بہا فوائد سے مستفید ہوں ۔مربہ تو ان دنوں کھایا جاتا ہے جب یہ تازہ حالت میں دستیاب نہیں ہوتے۔ قدیم اطباء نے تو مربہ جات بناتے وقت یہی ضرورت سامنے رکھی تھی کہ غیر موسم میں بھی ان کے طبی فوائد سے استفادہ کیا جائے ۔ طبی مرکبات میں سے معجون فلاسفہ، معجون اذراقی، جوارشِ جالینوس،لبوبِ کبیر،دواء لمسک معتدل،خمیرہ گائوزبان عنبری جواہر والا اور معدنی و نباتاتی مرکبات وغیرہ بھی انسانی جسم کو تقویت و حرارت پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہیں۔مذکورہ نباتاتی ادویات بازار میں سہولت اور آسانی سے دستیاب ہیں۔ علاوہ ازیں معیاری دواساز اداروں کی طرف سے تحقیقی ٹانک اور شربت وغیرہ بھی عام پائے جاتے ہیں۔بوڑھے افراد کو لازمی طور پر ایسی معاون ادویات کا استعمال کرناچاہیے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی غیر خوشگوارصورتحال سے محفوظ رہیں۔بوڑھاپا چونکہ بذاتِ خود ایک ناقابلِ علاج مرض ہوتا ہے لہٰذا ایسے میں کوئی دوسری بیماری آ پ کو مزید جسمانی الجھنوں سے دو چا ر کر سکتی ہے۔ ضروری نوٹ:۔انڈا اور دہی،گوشت اور مچھلی، دودھ اور تْر شی،ہموزن شہد اور گھی،چاول اور سرکہ ایک ساتھ نہ کھائے جائیں ورنہ کئی ایک بدنی مسائل پیدا ہو نے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ہیضہ اور بد ہضمی جیسے امراض حملہ آور ہو کر آپکی صحت و تن درستی کو برباد کر سکتے ہیں۔چائے ،کافی اور کولا مشروبات سے ممکنہ حد تک پرہیز کریں ہاں البتہ سبز چائے اور قہوہ مخصوص مقدار میں استعمال کر نے میں کوئی قبا حت نہیں ۔ سبز چائے میں ادرک ملا کر پینے سے اور بھی زیادہ فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ موسمی پھل اور سبزیوں کا استعمال لازمی کر نا چاہئے۔موسم کی مناسبت سے پید ا ہو نے والے پھل اور سبزیاں فطری طورپر ہمارے لئے مفید ہو تی ہیں۔خالقِ کائنات نے تمام تر مخلوقات انسان کی بھلائی اور استعمال کے لئے پیدا کی ہیں۔لہٰذا ہم فطری راستے کو اپنا کر نہ صرف اپنی صحت و تن درستی قائم رکھ سکتے ہیں بلکہ اپنے لئے لا تعداد آسانیوں کا حصول بھی ممکن بنا سکتے ہیں۔