PDA

View Full Version : خشک میوہ جات اور صحت



intelligent086
12-03-2014, 08:11 AM
خشک میوہ جات اور صحت


http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x11353_74068606.jpg.pagespeed.ic.D4npvgTjMX .jpg

حکیم نیاز احمد ڈیال آج کل موسمِ سرما ہے۔ ہم پر لازم ہے کہ موسم کی مناسبت سے اپنے معمولات میں تبدیلی پیدا کریں کیونکہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی انسانی طبعی رجحانات،فطری میلانات اور جسمانی ضروریات میں بھی تبدیلی واقع ہو جاتی ہے۔جوں جوں موسم میں ٹھنڈک بڑھتی جاتی ہے انسانی جسم میں حدت و حرارت پیدا کرنے والی غذائوں کی طلب میں اضافہ ہو تا جاتا ہے۔خشک میوہ جات جسم کو حرارت پہنچانے کا قدرتی اور سادہ ذریعہ ہیں۔بیماریوں کے حملوں سے بچنے کے لئے فطری غذائیں بہترین ہتھیار ہیں۔فطری غذائوں میں ہمارے لئے بیماریوں سے حفاظت اور شفاء یابی کی مکمل صلاحیت پائی جاتی ہے۔ موسم کی مناسبت سے متوازن غذائوں کا استعمال ہمیں ایک بڑی حد تک ضدی اور موذی امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔متوازن اور مناسب غذا ایسے غذائی اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے جو ہمارے بدن کی بنیادی اور لازمی ضرورت ہو تے ہیں ۔ موسم کی تبدیلی سے ہماری جسمانی ضروریات بھی بدل جاتی ہیں۔سردی کے موسم میں بدنِ انسانی کو مرغن اور غذائیت سے بھرپور غذائوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ کار کردگی کے لحاظ سے بھی نظامِ انہضام غذا کو زیادہ سے زیادہ ہضم کرنے کے قابل ہوتا ہے۔توانائی سے بھرپور خوراک کھا نا ہی سردی سے حفاظت ہے۔موسم ِ سرما میں خشک میوہ جات کا استعمال نہ صرف صحت کو بحال اور قائم رکھتا ہے بلکہ کئی ایک جسمانی عوارض سے چھٹکارا بھی دلاتا ہے۔ خشک میوہ جات میں چلغوزہ، پستہ، بادام، اخروٹ،مونگ پھلی، خشک خوبانی،خشک انجیر، کشمش، کاجو اور ملوک وغیرہ شامل ہیں۔ خشک میوہ جات کے مغزیات کا استعمال کیا جاتا ہے لہٰذا مغزیات کا خیال آتے ہی چکنائیوں کے نقصانات سامنے آنے لگتے ہیں کیونکہ مغزیات چکنائی کا سب سے بڑا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔چکنائی یا تیل کا ذہن میں آتے ہی کئی ایک امراض کا خطرہ منڈلانے لگتا ہے۔خشک میوہ جات کے حوالے سے ایک ضروری وضاحت بیان کی جاتی ہے کہ خشک میوہ جات میں سے زیادہ تعداد مفید اور غیر مضر چکنائی کے حامل ہوتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق چکنائیاں دو طرح کی ہوتی ہیں۔سیر شدہ چکنائیاں،غیر سیر شدہ چکنائیاں۔ایسی چکنائی جو عام درجہ حرارت پر ٹھوس رہتے ہوئے نہ پگھلے سیر شدہ چکنائی کہلاتی ہے۔یہ خون کو گاڑھا کرنے،خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھانے کا ذریعہ بنتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ بدنِ انسانی کو کئی دیگر عوارض میں مبتلا کرنے کا باعث بھی بنتی ہے۔جبکہ غیر سیر شدہ چکنائی عام درجہ حرارت پر گھل کر مائع کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور یہ خون میں کولیسٹرول لیول کو متوازن کرنے میں بھی معاون و مدد گار ثابت ہو تی ہے۔خشک میوہ جات میں پائی جانے والی چکنائیاں غیر سیر شدہ ہوتی ہیں۔یوں موسم کی مناسبت سے ان کا مناسب استعمال کر کے ہم خاطر خواہ فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔مغزیات سے حاصل ہونے والی چکنائیاں نظامِ دورانِ خون کو بہتر کرنے،جسم کو طاقت و توانائی مہیا کرنے کا قدرتی ذریعہ ہیں۔ خشک میوہ جات کے روغنیات جسم کو تری مہیا کرکے خشکی کے خاتمے کا باعث بنتے ہیں۔دماغ کو قوت فراہم کرکے اس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔حافظے کو تقویت اور یاد داشت کو مضبوطی دیتے ہیں۔ آنکھوںکی روشنی و بصارت تیز کرتے ہیں، اعصاب وعضلات کو مضبوط کرتے ہیں۔انتڑیوں کی خشکی کا خاتمہ کرکے قبض جیسی ام الامراض بیماری سے نجات دلاتے ہیں۔دماغی خشکی کو دور کرکے نیند نہ آنے کے عارضے سے چھٹکارا دلانے میں ہمار ی مدد کرتے ہیں۔خشک میوہ جات کھانے کے بعد پانی،چائے وغیرہ پینے سے پرہیز کر نا چاہئے ورنہ زکام،کھانسی جیسے عوارض میں گرفتار ہو نے کا خدشہ ہو سکتاہے۔ خاص طور پر مونگ پھلی کے بعد پانی پینا کھانسی جبکہ اخروٹ کے بعد چائے پینا نزلے،زکام اور فلو کا باعث بنتا ہے۔ مونگ پھلی کے ساتھ گڑ کھانے سے نہ صرف یہ کہ توانائی میں اضافے کا ذریعہ بنتا ہے بلکہ مونگ پھلی کے مذکورہ نقصانات سے بھی حفاظت ہو جاتی ہے۔ ایسے افراد جو زیادتئی پیشاب کے ہاتھوں تنگ ہوں اگر تلوں کے لڈو استعمال کریں تو اس مرض سے شفاء یاب ہونگے۔تلوں میں گڑ ملا کر لڈو بنائے جا سکتے ہیں۔اس کے علاوہ اگر درج ذیل مرکب تیار کر لیا جائے تو کمزور حضرات کے لئے نعمتِ عظمیٰ سے کم نہیں ۔ مغز بادام 100 گرام،مغز پستہ 100 گرام،مغز اخروٹ 100 گرام، مغز چلغوزہ 100 گرام، کوزہ مصری 200 گرام۔ تمام اشیاء کو پیس کر ایک چمچ چائے والا صبح و شام نیم گرم دودھ میں ملا کر استعمال کریں۔ یہ طبی مرکب نہ صرف بدنی فوائد کا حامل ہے بلکہ طبی لحاظ سے بھی اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔اخروٹ کے مغز کی بناوٹ ہو بہو انسانی دماغ جیسی ہوتی ہے۔اخروٹ کو طبی ماہرین نے دماغی کمزوری کو دور کرنے اور اس کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے کمال فوائد کا ذریعہ بتایا ہے۔اسی طرح مغز بادام کی شکل انسانی آنکھ سے مشابہہ ہوتی ہے لہٰذا بادام آنکھ کی بینائی میں اضافے اور بصارت کی کمزوری کو رفع کرنے میں بے بہا فوائد کا باعث ہیں۔ قارئین! نوٹ فرمالیں کہ یہ حقیقت طبی تجربات سے ثابت ہوچکی ہے کہ جس پھل،پھول،جنس او ر بیج کی بناوٹ انسانی جسم کے جس حصے سے مشابہت رکھتی ہے، وہ اسی عضو یا حصے کے لیے بہترین فوائد کی حامل ہوتا ہے۔

KhUsHi
12-03-2014, 03:52 PM
Great sharing

UmerAmer
12-05-2014, 01:25 PM
Bohat Khoob

BDunc
12-09-2014, 02:38 PM
Nice