Log in

View Full Version : موسمیاتی تبدیلی یا ماحولیاتی تباہی



intelligent086
11-23-2014, 08:48 AM
موسمیاتی تبدیلی یا ماحولیاتی تباہی
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x11257_63033176.jpg.pagespeed.ic.mfWumiqduM .jpg
فائزہ نذیر احمد
عملی اقدامات میں اتنی دیر نہ کریں کہ سر سبز و شاداب علاقے بنجر اور ریگستان بن جائیں ***** کہا جاتا ہے کہ مستقبل قریب میں موسمیاتی تبدیلی زمین کے ہر حصے کو متاثر کرے گی،اس لیے کہ انسانی سرگرمیوں کے سبب دنیا کی آب و ہوا ڈرامائی طور پر تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ انسانی ضروریات کے سبب موسمیاتی تبدیلی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور اگر آنے والے سالوں میں اس پر قابو نہ پایا گیا تو زمین کو شدید نقصان پہنچے گا لیکن ایک رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی پر قابو پانے کی رفتار سست ہے ،محققین نے واضح طور پر کہا ہے کہ عالمی سطح پر درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اس پر قابو پانے کیلئے ہم متبادل توانائیوں کو زیرِ استعمال لاکر خاطر خواہ نتائج حاصل کر سکتے ہیں جن پر لاگت بھی کم آئے گی،ہم جانتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی اور درجہ حرارت میں گزشتہ صدی کے وسط سے اضافہ ہونا شروع ہو گیا تھااور آج مکمل تحقیق کے بات یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ اگر ٹھوس لائحہ عمل تیار نہ کیا گیا تو زمین کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ قدرت نے کائنات کی ہر ایک چیز کو مکمل اور اپنی صحیح جگہ پر رکھ دیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ قدرتی نظام میں ہر عمل ایک قاعدے اور ضابطے کے تحت وقوع پذیر ہوتا ہے۔ایک معمولی عمل کو بھی اگر غور سے دیکھا جائے تو اس میں ایک تسلسل اور توازن ہے لیکن انسان نے اپنے ارد گرد کے ماحول سے چھیڑ خانی کرنا شروع کر دی اوراپنی حدودسے تجاوز کر کے نہ صرف اپنے لئے مشکلات پیدا کیںبلکہ دیگر مخلوقات کیلئے بھی تباہی کے سامان کر کے اْن کی کائنات کو اجاڑنے میں کوئی کسر اْٹھا نہ رکھی۔ ہزاروں برس تک انسان نے فطرت کے عین مطابق زندگی گزاری تو اس کے لئے یہ زمین اور اس میں موجود مخلوقات نے اس کا بھر پور ساتھ دیا۔ لیکن جونہی خود غرضی اور لالچ کا راج آیاتو ایک ایک نعمت دنیا سے رخصت ہونے لگی۔انسان نے جنگلات کا صفایا کرنا شروع کیا تو موسمی حالات ہی بدل گئے۔صنعتی انقلاب لاکر آلودگی میں بے انتہا اضافہ کر کے سینکڑوں طرح کے مسائل کو جنم دیا۔ حالت اس حد تک پہنچی کہ آج ہوا صاف ہے نہ پانی۔ زمین محفوظ ہے نہ اس کے سینے میں پنہاں ذخائر۔انسانی حرص و طمع کا سب سے پہلا شکار جنگلات ہوئے اورگلوبل وارمنگ یا عالمی تمازت کا مسئلہ سامنے کھڑا ہوا۔ اس کا فوری نتیجہ یہ نکلا کہ قطبین پر ہزاروں برس سے جمی ہوئی برف پگھلنے لگی اور یوں دنیا کے سمندری نظام میں تبدیلی رونما ہونے کے علاوہ بہت سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ بے شمار علاقوں کیلئے خطرات بڑھ گئے ہیں کہ وہ عنقریب یا آئندہ پچاس برسوں کے دوران پانی میں ڈوب جائیں گے۔موسمیاتی ماہرین کے مطابق پچھلی صدی کے دوران عالمی درجہ حرارت میں ایک ڈگری کا اضافہ ہوا ہے جو کسی المیے سے کم نہیں۔ان ہی ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر حالات جوں کے توں رہے تو اس صدی میں یہ اس سے کہیں زیادہ ہو گا۔عالمی حدت پر قابو پانے کیلئے انسانی رویوں میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ منصوبہ بندی اورشجرکاری میں اضافے کی ضرورت ہے۔دورِ جدید کا انسان جہاں آج سائنس و ٹیکنالوجی سمیت تمام علوم میں ترقی حاصل کررہا ہے وہاں ماحولیاتی آلودگی عالمی اقوام کیلئے ایک چیلینج بن کر سامنے آرہی ہے۔ٹیکنالوجی کو ماحول دوست بناکر ماحول کو متوازن کرکے عالمی حدت کے منفی اثرات سے بچاسکتا ہے ورنہ یہ خدشات موجود ہیں کہ موجودہ رفتار سے جاری عالمی حدت کے نتائج عالمِ انسانی کیلئے انتہائی خوفناک ہوسکتے ہیں۔موسمی ماہرین کے مطابق عالمی سطح پر موسمی تغیرات کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔موسم سرما سردترین اور موسم گرما گرم ترین ہورہا ہے۔گرمی کی وجہ سے جہاں صرف لوگوں کی صحت ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ موسمی تغیرسے عالمی سطح پر پانی کی قلت اور سیلاب کا خطرہ بھی بڑھتا جارہا ہے۔ایک سائنسی تحقیق کے مطابق آئندہ پچاس برس میں موسمی تغیر سے پودوں اور جانوروں کی نایاب نسلیں ختم ہونے کا خدشہ ہے۔سائنس دانوں کی تحقیق کے مطابق 10لاکھ سے زائد نباتات کی اقسام اور جانوروں کی نسلیں ختم ہوسکتی ہیں۔ہمارے جنگلات یہاں بارش کا سب سے بڑا ذریعہ تھے، یہا ں کے آب و ہوا کو متوازن رکھنے میں ان کا بڑا ہاتھ تھا لیکن انہیں تباہ و برباد کیا جا رہا ہے۔ ہمارے آبی ذخائر ہماری سماجی ، معاشی اور اوقتصادی ترقی کی ضمانت تھے لیکن ہم نے اْنہیں آلودہ کر کے انہیں سیال زہر میں تبدیل کیا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم بیدار ہو کر عملی اقدامات کریں تاکہ اتنی دیر نہ ہو جائے کہ ریاست کے سر سبز و شاداب علاقے بنجر اور ریگستان بن جائیں۔ ٭…٭…٭

KhUsHi
04-21-2015, 05:04 PM
Thanks for great sharing