PDA

View Full Version : اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ھے



CaLmInG MeLoDy
11-05-2014, 01:27 PM
"احمد ! یار مجھے نماز کے دوران طرح طرح کے خیال آتے ھیں.. میرا دھیان کہیں اور چلا جاتا ھے.. مجھے عجیب و غریب وسوسے آتے ھیں میں پھر نماز کیسے پڑھا کروں..؟ مجھ سے یہ دوغلا پن نہیں کیا جاتا.."

میں اس کا یہ جواب سن کر پریشان ھو گیا کہ ابھی اس کو اور کیسے سمجھاؤں..؟ کیونکہ میں اسے ان سب سوالوں کے جواب پہلے ھی نماز کی دعوت دیتے وقت دے چکا تھا مگر میرے دوست کی سوئی اسی ایک بات پہ اٹکی ھوئ تھی کہ مجھ سے یہ دوغلا پن نہیں کیا جاتا..

میری لٹکی ھوئی صورت دیکھ کر وہ مسکرا دیا اور کہنے لگا.. "یار میں الحمد للہ نماز پڑھتا ھوں اب لیکن کچھ عرصہ پہلے تک میرے یہی خیالات ھوتے تھے.. جو بھی مجھے نماز پڑھنے کے لیے کہتا میں اسے آگے سے ایسی ھی باتیں سناتا تھا جو کچھ دیر پہلے تم کو سنائی ھیں.. میری ایسی باتیں سن کر اگلا بندہ خود بخود چپ کر جاتا..

لیکن ایک دن میرے ماموں نے میرے یہ نظریات سنے تو مجھے اپنے پاس بلایا اور کہنے لگے.. "بیٹا ! خیال تو مجھے بھی آتے ھیں لیکن میں تو اس کو دوغلا پن نہیں کہتا.. شیطان ھے نا ' وسوسے تو پیدا کرتا رھتا ھے.. تو کیا اس کی چالوں میں آ کر ھم اللہ رب العزت کی بندگی کرنا چھوڑ دیں..؟

ھم سب جانتے ھیں کہ ھماری نمازیں کیسی ھوتی ھیں.. امام صاحب سلام پھیر چکیں تو اگر کوئی ھم سے پوچھے کہ امام صاحب نے پہلی دو رکعتوں میں کون سی سورتیں تلاوت کیں تھیں تو ھمیں کوئی پتہ نہیں ھوتا کہ کون سی سورتیں تلاوت کی گئیں تھیں..

بیٹا ! ھمارا جسم بس رکوع و سجود کا عادی سا ھو چکا ھے.. ھم نے کیا کچھ پڑھا ' کیا کچھ سنا ھمیں کچھ یاد نہیں ھوتا.. لیکن جب بھی اذان ھوتی ھے تو میں اس نیت سے مسجد کی طرف چل پڑتا ھوں کہ میرے خالق کا بلاوا آیا ھے میری طرف.. میری فلاح کا وقت آ گیا ھے.. اے اللہ ! میں تیرے بلاوے پہ لبیک کہتا ھوا آ رھا ھوں.. مجھے اپنی عبادتوں اور ریاضتوں کا خوب علم ھے مگر میں تیری رحمت کی امید لیے آ رھا ھوں.. میری اس کاوش کو اپنے دربار میں قبول فرمانا..

دیکھو بیٹا ! اللہ ھماری عبادتوں اور سجدوں کو نہیں دیکھتا بلکہ وہ تو ھماری نیتوں کو دیکھتا ھے.. لہذا تم اس نیت سے نماز پڑھا کرو کہ میرے پالنہار نے مجھے اپنے در پہ بلایا ھے اور میں اس بلاوے پہ لبیک کہتا ھوا جا رھا ھوں.. آھستہ آھستہ دیکھنا تمہیں نماز کی لذت نصیب ھونا شروع ھو جاۓ گی.."

یہ کہہ کے وہ اٹھ کر چلے گۓ پر مجھے میرے سوال کا جواب دے گۓ تھے.. اس دن سے میں نماز پڑھتا ھوں اور ابھی مجھے ایسے وسوسے بھی نہیں آتے.."

اس کی یہ باتیں سن کر میرے چہرے پہ مسکراھٹ پھیل گئی اور میں سوچ رھا تھا کہ واقعی اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ھے_________!!

تحریر.. اے ایچ زرگر

ayesha
11-08-2014, 07:05 AM
umda'....