intelligent086
10-14-2014, 08:23 AM
کمال کی خوبیوں کے حامل کیلے کے چھلکے یونہی مت پھینکیں
http://dunya.com.pk/news/2014/October/10-14-14/news_big_images/495x278x447596_34408167.jpg.pagespeed.ic.Fg6IMapYu u.jpg
اس کارآمد تحریر کو پڑھنے کے بعد بہت سے لوگ کیلے کھا کر اس کے چھلکے جگہ جگہ پھینکنے کی اپنی عادت تبدیل کرلیں گے کیونکہ اس کے چھلکوں میں حسن و صحت کے حوالے سے کمال کی خوبیاں موجود ہیں۔چین میں ہونیوالی ایک ریسرچ کے مطابق کیلے کے چھلکے میں سیروٹونن ہارمون کی انسانی جسم میں سطح کو برقرار رکھنے کی خصوصیات موجود ہیں۔واضح رہے کہ یہ ہارمون خوش رہنے کیلئے انتہائی ضروری ہوتا ہے ،ایسے لوگ جن میں اس ہارمون کی کمی ہوجاتی ہے ، وہ بلاوجہ اُداس، مایوس اور پریشان رہنے لگتے ہیں۔کیلے کے چھلکوں میں بھرپور غذائیت اور کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔ اس میں وٹامن بی 6، بی 12، میگنیشیم کاربوہائیڈریٹ،
کراچی (نیٹ نیوز) اینٹی آکسیڈینٹ، پوٹاشیم اور مینگنیز جیسے بھرپور غذائی مادّے موجود ہوتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق کیلے کے چھلکے کو پیس کر اس کا پیسٹ درد کی جگہ 15 منٹ تک لگائے رکھنے سے سر درد دور ہوسکتا ہے کیونکہ سر کے درد کا سبب خون کی شریانوں میں پیدا ہونے والا تناؤ ہوتا ہے اور کیلے کے چھلکے میں موجود میگنیشیم شریانوں میں سرایت کرکے درد کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔کیلے کے چھلکے کو روزانہ دانتوں پر رگڑنے سے ان میں چمک پیدا ہوتی ہے کیونکہ اس میں موجود مادے دانتوں پر جمے پیلے پن کو دور کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ پیروں یا ہاتھوں میں مسّے نکل آئیں تو ان پر کیلے کے چھلکے رگڑنے اور رات بھر ایسے ہی چھوڑ دینے سے دوبارہ اس جگہ پر مسّے نہیں نکلتے ۔چہرے کے مہاسوں پر کیلے کے چھلکے کو مسل کر پانچ منٹ تک لگانے سے فائدہ ہوتا ہے ۔انڈے کی زردی میں کیلے کے چھلکے کو پیس کر ملا کر چہرے پر لگانے سے جھرّیاں دور ہوتی ہیں۔
http://dunya.com.pk/news/2014/October/10-14-14/news_big_images/495x278x447596_34408167.jpg.pagespeed.ic.Fg6IMapYu u.jpg
اس کارآمد تحریر کو پڑھنے کے بعد بہت سے لوگ کیلے کھا کر اس کے چھلکے جگہ جگہ پھینکنے کی اپنی عادت تبدیل کرلیں گے کیونکہ اس کے چھلکوں میں حسن و صحت کے حوالے سے کمال کی خوبیاں موجود ہیں۔چین میں ہونیوالی ایک ریسرچ کے مطابق کیلے کے چھلکے میں سیروٹونن ہارمون کی انسانی جسم میں سطح کو برقرار رکھنے کی خصوصیات موجود ہیں۔واضح رہے کہ یہ ہارمون خوش رہنے کیلئے انتہائی ضروری ہوتا ہے ،ایسے لوگ جن میں اس ہارمون کی کمی ہوجاتی ہے ، وہ بلاوجہ اُداس، مایوس اور پریشان رہنے لگتے ہیں۔کیلے کے چھلکوں میں بھرپور غذائیت اور کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں۔ اس میں وٹامن بی 6، بی 12، میگنیشیم کاربوہائیڈریٹ،
کراچی (نیٹ نیوز) اینٹی آکسیڈینٹ، پوٹاشیم اور مینگنیز جیسے بھرپور غذائی مادّے موجود ہوتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق کیلے کے چھلکے کو پیس کر اس کا پیسٹ درد کی جگہ 15 منٹ تک لگائے رکھنے سے سر درد دور ہوسکتا ہے کیونکہ سر کے درد کا سبب خون کی شریانوں میں پیدا ہونے والا تناؤ ہوتا ہے اور کیلے کے چھلکے میں موجود میگنیشیم شریانوں میں سرایت کرکے درد کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔کیلے کے چھلکے کو روزانہ دانتوں پر رگڑنے سے ان میں چمک پیدا ہوتی ہے کیونکہ اس میں موجود مادے دانتوں پر جمے پیلے پن کو دور کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ پیروں یا ہاتھوں میں مسّے نکل آئیں تو ان پر کیلے کے چھلکے رگڑنے اور رات بھر ایسے ہی چھوڑ دینے سے دوبارہ اس جگہ پر مسّے نہیں نکلتے ۔چہرے کے مہاسوں پر کیلے کے چھلکے کو مسل کر پانچ منٹ تک لگانے سے فائدہ ہوتا ہے ۔انڈے کی زردی میں کیلے کے چھلکے کو پیس کر ملا کر چہرے پر لگانے سے جھرّیاں دور ہوتی ہیں۔