intelligent086
10-13-2014, 08:29 AM
ون ڈے کرکٹ آسڑیلیا نے پاکستانی تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی
http://dunya.com.pk/news/2014/October/10-13-14/news_big_images/495x278x446830_79700295.jpg.pagespeed.ic.03tXgS44v D.jpg
قومی ٹیم کی اعصاب شکن مقابلے میں ایک رن سے ہمت جواب دے گئی،230رنز پر پویلین واپس،اسد شفیق کی مزاحمتی ففٹی رائیگاں، صہیب نے34اور سرفرازاحمد نے 32بٹورے سہیل تنویر کی تین وکٹیں، ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ نے نصف سنچریاں تخلیق کیں، اچھی پارٹنر شپس قائم کرنے میں ناکام رہے، بالرز کی کارکردگی اطمینان بخش تھی، کپتان شاہد آفریدی ابو ظہبی:قومی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق آسٹریلیا کیخلاف تیسرے اور آخری ون ڈے میں سوئپ شاٹ کھیل رہے ہیں، انہوں نے نصف سنچری بنائی
ابوظہبی (اسپورٹس ڈیسک ) آسٹریلیا نے پاکستانی تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔ گرین شرٹس کو تیسرے اور آخری میچ میں کینگروز نے دلچسپ مقابلے کے بعد ایک رن سے شکست دے کر ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ مکمل کیا ۔ گلین میکسویل کو مردمیدان قراردیا گیا جبکہ اسٹیون اسمتھ نے مین آف دی سیریز ایوارڈ وصول کیا۔گزشتہ روز شیخ زید انٹر نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کینگرو ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹوں پر 231رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر ترتیب دیا۔ابتدائی بیٹسمینوں نے انتہائی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلین ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا۔ آسٹریلیا کی پہلی وکٹ 48رنز پر گری جب ارون فنچ 18رنز بنانے کے بعد قومی فاسٹ بالر انور علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے ۔ اس موقع پر اوپنر ڈیوڈ وارنر اور مڈل آرڈر بیٹسمین ا سٹیون اسمتھ نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک سو دو رنزتک پہنچا یا تاہم ڈیوڈ وارنر نصف سنچری مکمل کر کے لیگ اسپنر شاہد آفریدی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے ۔انہیں چھ چوکوں اور ایک چھکے سے مزین56رنز بٹورنے کا موقع ملا۔ ا سٹیون ا سمتھ نے 77رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔میچ کے درمیانی اوورز میں پاکستانی بالرزنے قدرے بہتر بالنگ کا مظاہرہ کیا اور آسٹریلیا کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا تاہم میچ کے اختتامی اوورز میں ہوا کا رخ تبدیل ہوا اور آل راؤنڈر جیمز فالکنر نے 33رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کا مجموعی ا سکور 231تک پہنچا دیا۔ گلین میکسویل 20رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ کپتان جارج بیلی کو کھاتہ کھولنے کا موقع بھی نہ مل سکا۔ فل ہیوز پانچ اور بریڈ ہیڈن دو رنز بناکر داغ مفارقت دے گئے۔پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر سب سے کامیاب بالر ثابت ہوئے ۔ انہوں نے دس اوورز میں چالیس رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ شاہد آفریدی نے دو جبکہ محمد عرفان اور انور علی نے ایک ، ایک وکٹ اپنے نام کی۔ جواب میں232رنز کے تعاقب کیلئے پاکستان کی جانب سے احمد شہزاد اور سرفراز احمد نے اننگز کا آغاز کیا۔ گرین شرٹس کی پہلی وکٹ 56کے مجموعی اسکور پر اس وقت گری جب احمدشہزاد 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔سرفراز احمد کی مزاحمت32رنز پر دم توڑ گئی ۔اسد شفیق 73 گیندوں میں 50رنز تخلیق کر کے سب سے کامیاب بیٹسمین رہے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین صہیب مقصود34رنز پر میدان بدر ہوئے ۔آل راؤنڈرفواد عالم کو صفر کی خفت اٹھا نا پڑی ۔شاہد آفریدی روایتی جلد بازی کی وجہ سے صرف چھ رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔160رنز پر پاکستان کے پانچ مستند کھلاڑی پویلین واپس لوٹ چکے تھے ۔ عمر امین پاکستان کو جیت سے قریب کرنے کی کوشش میں 19رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ا نور علی نے 14 اور سہیل تنویر نے دس رنز کا اضافہ کیا۔ محمد عرفان کے صفر پر آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کی بساط230 رنز پر لپٹ گئی۔ آسٹریلیا کیلئے کین رچرڈسن، جیمز فالکنر ، گلین میکسویل اور زیویئر دوہرٹی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔اس میچ میں قومی ٹیم میں چار تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ کپتان مصباح الحق ،عمر اکمل رضا حسن اور وہاب رہاض کی جگہ انور علی، صہیب مقصود، سہیل تنویراور عمر امین کو شامل کیا گیا تھا۔ شاہد آفریدی اس میں قائم مقام کپتان کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ واضح رہے کہ مصباح الحق مسلسل 75ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنے کے بعد پہلی بار کسی میچ سے باہر ہوئے تھے ۔اس عرصے میں پاکستانی ٹیم نے چالیس ون ڈے میچوں میں کامیابیاں حاصل کیں ۔مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے اٹھارہ میں سے گیارہ ون ڈے سیریز جیتی ہیں۔ وہ گزشتہ سال ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ 1373 رنز بناکر دنیا بھر میں سرفہرست رہے تھے ۔ میچ کے بعد کپتان شاہد آفریدی کا کہناتھا کہ ٹی ٹوئنٹی میچ سے آخری ون ڈے تکبیٹنگ میں پارٹنرشپس قائم کرنے میں ناکام رہے۔اس میچ کو خواہش کے باوجود جیت نہ سکے ۔ورلڈ کپ زیادہ دور نہیں ہے لہٰذا کھلاڑیوں کو تیزی سے سیکھنے کی ضرورت ہے اور یہ ٹیم کیلئے بہت اہم بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بالنگ یونٹ کی تعریف کر چاہتے ہیں جس نے اس میچ میں اچھی کارکردگی پیش کی۔فاتح قائد جارج بیلی نے کہا کہ غیر ملکی سرزمین پر سیریز جیتنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور وہ تین ،صفر کے نتائج پر کافی مطمئن ہیں گوکہ تینوں میچوں میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق نہیں کھیلے مگر مثبت نتیجہ سامنے آنے پر خوش ہیں۔ وکٹ توقعات سے زیادہ سست تھی اور دن ڈھلنے پر اوس بھی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی اننگز شاندار تھیں مگر اس کے باوجود بیس سے تیس رنز کم بنائے تھے۔
http://dunya.com.pk/news/2014/October/10-13-14/news_big_images/495x278x446830_79700295.jpg.pagespeed.ic.03tXgS44v D.jpg
قومی ٹیم کی اعصاب شکن مقابلے میں ایک رن سے ہمت جواب دے گئی،230رنز پر پویلین واپس،اسد شفیق کی مزاحمتی ففٹی رائیگاں، صہیب نے34اور سرفرازاحمد نے 32بٹورے سہیل تنویر کی تین وکٹیں، ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ نے نصف سنچریاں تخلیق کیں، اچھی پارٹنر شپس قائم کرنے میں ناکام رہے، بالرز کی کارکردگی اطمینان بخش تھی، کپتان شاہد آفریدی ابو ظہبی:قومی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق آسٹریلیا کیخلاف تیسرے اور آخری ون ڈے میں سوئپ شاٹ کھیل رہے ہیں، انہوں نے نصف سنچری بنائی
ابوظہبی (اسپورٹس ڈیسک ) آسٹریلیا نے پاکستانی تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی۔ گرین شرٹس کو تیسرے اور آخری میچ میں کینگروز نے دلچسپ مقابلے کے بعد ایک رن سے شکست دے کر ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ مکمل کیا ۔ گلین میکسویل کو مردمیدان قراردیا گیا جبکہ اسٹیون اسمتھ نے مین آف دی سیریز ایوارڈ وصول کیا۔گزشتہ روز شیخ زید انٹر نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کینگرو ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹوں پر 231رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر ترتیب دیا۔ابتدائی بیٹسمینوں نے انتہائی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلین ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا۔ آسٹریلیا کی پہلی وکٹ 48رنز پر گری جب ارون فنچ 18رنز بنانے کے بعد قومی فاسٹ بالر انور علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے ۔ اس موقع پر اوپنر ڈیوڈ وارنر اور مڈل آرڈر بیٹسمین ا سٹیون اسمتھ نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک سو دو رنزتک پہنچا یا تاہم ڈیوڈ وارنر نصف سنچری مکمل کر کے لیگ اسپنر شاہد آفریدی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے ۔انہیں چھ چوکوں اور ایک چھکے سے مزین56رنز بٹورنے کا موقع ملا۔ ا سٹیون ا سمتھ نے 77رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔میچ کے درمیانی اوورز میں پاکستانی بالرزنے قدرے بہتر بالنگ کا مظاہرہ کیا اور آسٹریلیا کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا تاہم میچ کے اختتامی اوورز میں ہوا کا رخ تبدیل ہوا اور آل راؤنڈر جیمز فالکنر نے 33رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کا مجموعی ا سکور 231تک پہنچا دیا۔ گلین میکسویل 20رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ کپتان جارج بیلی کو کھاتہ کھولنے کا موقع بھی نہ مل سکا۔ فل ہیوز پانچ اور بریڈ ہیڈن دو رنز بناکر داغ مفارقت دے گئے۔پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر سب سے کامیاب بالر ثابت ہوئے ۔ انہوں نے دس اوورز میں چالیس رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ شاہد آفریدی نے دو جبکہ محمد عرفان اور انور علی نے ایک ، ایک وکٹ اپنے نام کی۔ جواب میں232رنز کے تعاقب کیلئے پاکستان کی جانب سے احمد شہزاد اور سرفراز احمد نے اننگز کا آغاز کیا۔ گرین شرٹس کی پہلی وکٹ 56کے مجموعی اسکور پر اس وقت گری جب احمدشہزاد 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔سرفراز احمد کی مزاحمت32رنز پر دم توڑ گئی ۔اسد شفیق 73 گیندوں میں 50رنز تخلیق کر کے سب سے کامیاب بیٹسمین رہے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین صہیب مقصود34رنز پر میدان بدر ہوئے ۔آل راؤنڈرفواد عالم کو صفر کی خفت اٹھا نا پڑی ۔شاہد آفریدی روایتی جلد بازی کی وجہ سے صرف چھ رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔160رنز پر پاکستان کے پانچ مستند کھلاڑی پویلین واپس لوٹ چکے تھے ۔ عمر امین پاکستان کو جیت سے قریب کرنے کی کوشش میں 19رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ا نور علی نے 14 اور سہیل تنویر نے دس رنز کا اضافہ کیا۔ محمد عرفان کے صفر پر آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کی بساط230 رنز پر لپٹ گئی۔ آسٹریلیا کیلئے کین رچرڈسن، جیمز فالکنر ، گلین میکسویل اور زیویئر دوہرٹی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔اس میچ میں قومی ٹیم میں چار تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ کپتان مصباح الحق ،عمر اکمل رضا حسن اور وہاب رہاض کی جگہ انور علی، صہیب مقصود، سہیل تنویراور عمر امین کو شامل کیا گیا تھا۔ شاہد آفریدی اس میں قائم مقام کپتان کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ واضح رہے کہ مصباح الحق مسلسل 75ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنے کے بعد پہلی بار کسی میچ سے باہر ہوئے تھے ۔اس عرصے میں پاکستانی ٹیم نے چالیس ون ڈے میچوں میں کامیابیاں حاصل کیں ۔مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے اٹھارہ میں سے گیارہ ون ڈے سیریز جیتی ہیں۔ وہ گزشتہ سال ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ 1373 رنز بناکر دنیا بھر میں سرفہرست رہے تھے ۔ میچ کے بعد کپتان شاہد آفریدی کا کہناتھا کہ ٹی ٹوئنٹی میچ سے آخری ون ڈے تکبیٹنگ میں پارٹنرشپس قائم کرنے میں ناکام رہے۔اس میچ کو خواہش کے باوجود جیت نہ سکے ۔ورلڈ کپ زیادہ دور نہیں ہے لہٰذا کھلاڑیوں کو تیزی سے سیکھنے کی ضرورت ہے اور یہ ٹیم کیلئے بہت اہم بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بالنگ یونٹ کی تعریف کر چاہتے ہیں جس نے اس میچ میں اچھی کارکردگی پیش کی۔فاتح قائد جارج بیلی نے کہا کہ غیر ملکی سرزمین پر سیریز جیتنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور وہ تین ،صفر کے نتائج پر کافی مطمئن ہیں گوکہ تینوں میچوں میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق نہیں کھیلے مگر مثبت نتیجہ سامنے آنے پر خوش ہیں۔ وکٹ توقعات سے زیادہ سست تھی اور دن ڈھلنے پر اوس بھی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی اننگز شاندار تھیں مگر اس کے باوجود بیس سے تیس رنز کم بنائے تھے۔