intelligent086
10-10-2014, 09:29 PM
جبر کا اختیار
تاج پہن کر شاہ بنوں یا گلیوں کا رہگیر
دِیا بنوں اور جلوں ہوا میں یا زہریلا تیر
میرے بس میں ہے اب سب کچھ، موت ہے میری اسیر
آسماں میرے پاؤں تلے ہے، مٹھی میں تقدیر
مجھ کو گھایل کر نہیں سکتی چاہت کی شمشیر
کتنے جتن سے توڑی میں نے خواہش کی زنجیر
تاج پہن کر شاہ بنوں یا گلیوں کا رہگیر
دِیا بنوں اور جلوں ہوا میں یا زہریلا تیر
میرے بس میں ہے اب سب کچھ، موت ہے میری اسیر
آسماں میرے پاؤں تلے ہے، مٹھی میں تقدیر
مجھ کو گھایل کر نہیں سکتی چاہت کی شمشیر
کتنے جتن سے توڑی میں نے خواہش کی زنجیر