PDA

View Full Version : زندان سے ایک خط



intelligent086
10-06-2014, 10:13 PM
تراجم

ناظم* حکمت
زندان سے ایک خط
مری جاں تجھ کو بتلاؤں، بہت نازک یہ نکتہ ہے
بدل جاتا ہے انساں جب مکاں اس کا بدلتا ہے
مجھے زنداں میں پیار آنے لگا ہے اپنے خوابوں پر
جو شب کو نیند اپنے مہرباں ہاتھوں سے
وا کرتی ہے در اس کا
تو آ گرتی ہے ہر دیوار اس کی میرے قدموں پر
میں ایسے غرق ہو جاتا ہوں اس دم اپنے خوابوں میں
کہ جیسے اِک کرن ٹھہرے ہوئے پانی پہ گرتی ہے
میں ان لمحوں میں کتنا سرخوش و دلشاد پھرتا ہوں
جہاں کی جگمگاتی وسعتوں میں کس قدر آزاد پھرتا ہوں
جہاں درد و الم کا نام ہے کوئی نہ زنداں ہے
"تو پھر بیدار ہونا کس قدر تم پر گراں ہو گا؟"
نہیں ایسا نہیں ہے، میری جاں، میرا یہ قصہ ہے
میں اپنے عزم و ہمت سے

وہی کچھ بخشتا ہوں نیند کو جو اس کا حصہ ہے

Dr Danish
09-13-2015, 09:01 PM
تراجم



ناظم* حکمت


زندان سے ایک خط


مری جاں تجھ کو بتلاؤں، بہت نازک یہ نکتہ ہے
بدل جاتا ہے انساں جب مکاں اس کا بدلتا ہے
مجھے زنداں میں پیار آنے لگا ہے اپنے خوابوں پر
جو شب کو نیند اپنے مہرباں ہاتھوں سے
وا کرتی ہے در اس کا
تو آ گرتی ہے ہر دیوار اس کی میرے قدموں پر
میں ایسے غرق ہو جاتا ہوں اس دم اپنے خوابوں میں
کہ جیسے اِک کرن ٹھہرے ہوئے پانی پہ گرتی ہے
میں ان لمحوں میں کتنا سرخوش و دلشاد پھرتا ہوں
جہاں کی جگمگاتی وسعتوں میں کس قدر آزاد پھرتا ہوں
جہاں درد و الم کا نام ہے کوئی نہ زنداں ہے
"تو پھر بیدار ہونا کس قدر تم پر گراں ہو گا؟"
نہیں ایسا نہیں ہے، میری جاں، میرا یہ قصہ ہے
میں اپنے عزم و ہمت سے

وہی کچھ بخشتا ہوں نیند کو جو اس کا حصہ ہے



Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-

intelligent086
09-14-2015, 03:08 AM
Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-


پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ