PDA

View Full Version : حیراں ہے جبیں آج کدھر سجدہ روا ہے



intelligent086
10-06-2014, 12:45 AM
غزل

حیراں ہے جبیں آج کدھر سجدہ روا ہے

سر پر ہیں خداوند سرِ عرش خدا ہے
کب تک اسے سینچو گے تمنائے ثمر میں
یہ صبر کا پودا تو نہ پھولا ہے نہ پھلا ہے
ملتا ہے خراج اس کو تری نانِ جویں سے
ہر بادشہِ وقت ترے در کا گدا ہے
ہر ایک عقوبت سے ہے تلخی میں سوا تر
وہ رنج جو نا کردہ گناہوں کی سزا ہے
احسان لیے کتنے مسیحا نفسوں کے
کیا کیجیے دل کا، نہ جلا ہے نہ بجھا ہے

اکتوبر 77ء

Dr Danish
09-13-2015, 09:14 PM
غزل



حیراں ہے جبیں آج کدھر سجدہ روا ہے

سر پر ہیں خداوند سرِ عرش خدا ہے
کب تک اسے سینچو گے تمنائے ثمر میں
یہ صبر کا پودا تو نہ پھولا ہے نہ پھلا ہے
ملتا ہے خراج اس کو تری نانِ جویں سے
ہر بادشہِ وقت ترے در کا گدا ہے
ہر ایک عقوبت سے ہے تلخی میں سوا تر
وہ رنج جو نا کردہ گناہوں کی سزا ہے
احسان لیے کتنے مسیحا نفسوں کے
کیا کیجیے دل کا، نہ جلا ہے نہ بجھا ہے

اکتوبر 77ء





Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-

intelligent086
09-14-2015, 02:53 AM
Wah Bohat Umda
Sharing ka shukariya@};-


پسند اور خوب صورت آراء کا شکریہ