View Full Version : General Knowledge Amazing facts Competition October 2014
FlashPro
10-04-2014, 08:48 AM
Assalamoaleykum
Looking good today ::P
Simple :fight:: App ko haerat angaeiz o dilchasp Amazing facts share karnay hain kam az kam panch (At least 5 and Max. 7 )
e.g. Insani gurday ki thaeliyoon ko khool kar rakho tu Long Tennis Court jitni jaga pur ho sakti hai
(Shukar karein hamein salaana gurday dhop mein sukhanay nahi partay, nahi tu pata chalta chuntiyaan charh gai, ya kawway lunch farma gaey dis: )
So hopefully everybody will participate while enjoying Bari Eid and knowledge indirectly happens to curious minds.
Rules:
ha ha khabi khud mein nay amal nahi kiya tu kiya likho...
bus chill karein beshak oper walay ki copy maar dein
fun:
haan tu aur kiya ab saray theetay tu nahi hotay...
baharhaal meri modship ka sawal hai tu decent jawab
decency ki last range kay liye FP ki posts ka mutaleya bohat moufeed hai
BEST OF LUCK
;;Ed
ayesha
10-06-2014, 03:45 AM
1. The number of possible ways to arrange a 52 card deck is about the number of atoms in the galaxy because: 52! = 8.06581752 × 10^67...
2. A leech has 32 brains....
3. when you blush, the lining of your stomach blushes too...
4. The human body has enough carbon to fill 1,000 pencils....
5. snail can sleep for three years....
tricky temi
10-07-2014, 09:11 AM
Most babies are born with blue eyes; exposure to UV light brings out their true color.
shooooooooo cute dnc
Your nose can remember 50,000 different scents.
wao nose is intelligent then brain
In just 30 minutes, your body can produce enough heat to boil half a gallon of water.;hansi:: we r sooooooooooo .........................
Arosa Hya
10-09-2014, 10:22 AM
!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!! !!!!!!!!!!!!!!
1. if you stretched the DNA in all the cells out, end to end, they'd stretch over 744 million miles so your DNA would reach the sun and back about 4 times!
2. A single bolt of lightning contains enough energy to cook 100,000 pieces of toast
3. If the Sun were the size of a beach ball then Jupiter would be the size of a golf ball and the Earth would be as small as a pea.
4. The average person walks the equivalent of three times around the world in a lifetime.
5.A red blood cell can make a complete circuit of your body in 20 seconds.
6. If the 5 trillion spiders in Netherlands took to eating humans rather than insects, they’d consume all 16.7 million Dutch people just in three days.
7.Girls have more taste buds than boys.
!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!! !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
MAHA514
10-09-2014, 03:03 PM
1-You can see ultraviolet light, the ability is just filtered out by the eye’s lens. Some people have undergone surgery to remove the lense and can detect ultraviolet light.
2-We have the same amount of hairs on our body as a chimpanzee. Most are useless and so fine that they are invisible.
3-The atoms that make up your human body today are same atoms that formed during the Big Bang 13.7 billion years ago.
4-Humans share 50% of their DNA with bananas.
5-Around 90% of the cells that make humans aren’t “human” in origin. We’re mostly fungi and bacteria.
intelligent086
10-20-2014, 08:00 AM
http://mag.dunya.com.pk/magazin_news/2014/October/10-12-14/1778_54558643.jpg
1۔ فوجیوں کے دماغ کنٹرول کرنے والے ہیلمٹ
ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی
(DARPA)
کی مالی معاونت سے امریکہ کی ایری زونا سٹیٹ یونی ورسٹی کے ایک محقق ایک ایسا فوجی ہیلمٹ تیار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیںجو فوجیوں کے دماغوں کو کنٹرول کرسکے گا۔ اس ہیلمٹ کی تیاری میں جو ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے اس کا نام ’’ٹرانس کرینل پلسڈ الٹراساؤنڈ‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے آواز کے اونچے تعدد والی امواج دماغ کے مخصوص حصوں میں بھیجی جاتی ہیں۔ ہیلمٹ پہننے والے فوجی کے پاس ایک کنٹرولر ہو گا جس کے ذریعے وہ الٹراساؤنڈ محرک سے دماغ کے مختلف حصوں کو اپنی مرضی سے کنٹرول کر سکے گا۔ مثال کے طور پر اگر فوجی سو کر اٹھا ہے اور وہ زیادہ مستعد ہونا چاہتا ہے تو وہ دماغ کے خاص حصوں کو الٹرا ساؤنڈ محرک سے تحریک دے کر اپنے آپ کو مستعد کر سکے گا یا اگر اسے جنگ کے دوران آنکھ جھپکنے کا موقع میسر آ گیا ہے تو وہ الٹرا ساؤنڈ محرک سے دماغ کے نیند والے حصوں کو فعال کر کے کم وقت میں زیادہ آرام کر سکے گا۔ اسی طرح اس ہیلمٹ سے درد کا احساس بھی کم کیا جا سکے گا جس سے میدانِ جنگ میں مارفین اور دوسری نشہ آور دواؤں کی ضرورت نہیں رہے گی۔
2۔
رَدّی کاغذوں کو پینسل بنا دینے والا آلہ
امریکہ کی کلین ایئر کونسل کے مطابق امریکہ کے کاروباری ادارے ہر
سال210,000,00 ٹن کاغذ استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح امریکہ میں ردی کو ٹھکانے لگانے کا سنگین مسئلہ پیدا ہو چکا ہے۔ یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے مختلف موجدوں نے کوششیں کی ہیں۔ چین کے تین موجدوں نے ردی کاغذ دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کے لیے سب سے دل چسپ ایجاد کی ہے۔ انہوں نے ایک ایسا انوکھا آلہ ایجاد کیا ہے جو ردی کاغذوں کو پینسلوں میں ڈھال دیتا ہے۔ اس آلے کو ’’پینسل پُشر‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ آلہ اس طرح کام کرتا ہے: آپ اس آلے کے ایک سوراخ کے ذریعے اس میں ردی کاغذ داخل کریں گے۔ آلہ اسے توڑموڑ دے گا۔ اس کے بعد آلے کے اوپری حصے سے سیسے کا ایک ٹکڑا اس مڑے تڑے ردی کاغذ میں داخل ہو جائے گا۔ اس سے پہلے خودکار طریقے سے تھوڑی سی گوند کاغذ پر انڈیلی جائے گی۔ اس کے بعد تیار شدہ پینسل ایک دوسرے سوراخ سے باہر آ جائے گی۔
3
۔ انسانی طاقت سے کام کرنے والا اُڑن لباس
شاید آپ نے بھی بچپن میں تصور کیا ہو کہ آپ فضا میں اڑ سکتے ہیں۔ ایک امریکی موجد نے جنوری 2012ء میں ایک ایسے لباس کا پیٹینٹ حاصل کیا جسے پہننے والا اس لباس میں موجود موٹروں کی مدد سے پرندے کی طرح اڑ سکتا ہے۔ اس لباس کی خوبی یہ ہے کہ اس میں نصب موٹریں انسان کی اپنی طاقت سے کام کر سکتی ہیں۔ اس لباس میں چمگادڑ کے پروں جیسے پر نصب کیے گئے ہیں۔اس لباس کے پہننے والے کو اڑنے کے لیے پہلے زمین پر تیزی سے دوڑنا ہو گا۔ تب ایک خاص رفتار پر اسے فضا میں جست بھرنا ہو گی۔ اس طرح وہ اڑنا شروع ہو جائے گا۔
4
۔ فلیش کی ضرورت سے بے نیاز کر دینے والے سینسر
فوٹوگرافی کے ماہرین اور اس فنِ لطیف سے دل چسپی رکھنےوالے عام افراد جانتے ہیں کہ آج کل جو کیمرے تصویریں کھینچنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں وہ مدھم روشنی میں اچھی تصویریں نہیں کھینچ سکتے۔ سنگا پور کی نان یانگ ٹیکنولوجیکل یونی ورسٹی کے محققین کی ایک ٹیم نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے شب و روز تحقیق کے بعد ایسے حساسیے (سینسرز) ایجاد کر لیے ہیں جن کے ذریعے مدھم روشنی میں بھی عمدہ تصویریں کھینچنا ممکن ہو جائے گا۔ ان سینسروں کے موجد وانگ چِیجائی ہیں، جو این ٹی یو سکول آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونک انجنیئرنگ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ ان سینسروں کی مدد سے انفراریڈ روشنی میں بھی تصویریں کھینچی جا سکتی ہیں۔ یقیناً آپ جانتے ہوں گے کہ انفراریڈ روشنی انسانی آنکھ سے دکھائی نہیں دیتی۔ انفراریڈ روشنی فلکیات داں ولیم ہرشل نے 1800ء میں دریافت کی تھی۔ چوں کہ نئے ایجاد کردہ سینسر انفراریڈ روشنی میں بھی تصویریں کھینچ سکتے ہیں اس لیے انہیں عام گھریلو کیمروں کے ساتھ ساتھ جاسوسی کے لیے استعمال کیے جانے والے مخصوص کیمروں اور خلائی کیمروں میں بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ یہ سینسر روشنی کے لیے موجودہ زمانے میں کیمروں میں استعمال کیے جانے والے سینسروں سے 1000 گنا زیادہ حسّاس ہیں۔ یہ سینسر کاربن کے گرافین نامی انتہائی مضبوط مرکب سے بنائے گئے ہیں۔ یاد رہے گرافین کو مستقبل کا تعمیری مادّہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس مادّے پر تحقیق کرنے والے دو طبیعیات دانوں آندرے گائیم اور کونسٹینٹین نووسیلوو کو 2010ء میں طبیعیات کا نوبیل انعام دیا گیا تھا۔ ان سینسروں کے موجد وانگ چِیجائی نے بتایا کہ اتنے وسیع سپیکٹرم اور انتہائی فوٹوسینسٹو سینسر پہلی بار گرافین سے بنائے گئے ہیں۔
5
۔ کچرے کی طرف خود بڑھ کر کچرا ’’کَیچ‘‘ کرنے والا کچرادان
ایک جاپانی انجینئر مینورو کُراتا نے ایک ایسا کچرادان ایجاد کیا ہے جو آپ کے پھینکے ہوئے کچرے کی طرف خود بڑھ کر اسے ’’کیچ‘‘ کر لیتا ہے۔اس کچرادان کا حساسیہ (سینسر) دیوار پر نصب ہوتا ہے جو یہ معلوم کرتا ہے کہ کچرا کس سمت سے پھینکا جا رہا ہے۔ یہ جاننے کے بعد حساسیہ ایک کمپیوٹر کو یہ اطلاع بھیجتا ہے جو کچرادان کوکچرے کی جانب روانہ کر دیتا ہے۔ یہ سارا کام اس قدر تیز رفتار سے انجام پاتا ہے کہ کچرے کے زمین پر گرنے سے پہلے ہی کچرادان ٹھیک اس جگہ پہنچ جاتا ہے جہاں اس نے گرنا ہوتا ہے۔ چناں چہ کچرا وہاں موجود اِس انوکھے کچرادان میں گر جاتا ہے۔ جاپان میڈیا آرٹس فیسٹیول میں اس ایجاد کو ایکسیلینس ایوارڈ دیا گیا۔
6
۔ ایک پہیے والی موٹر سائیکل
انّیس سالہ موجد بین جے پوس گولاک نے یہ موٹر سائیکل ایجاد کی ہے۔ انہوں نے اپنی یہ انوکھی ایجاد ٹورنٹو، کینیڈا میں منعقدہ نیشنل موٹرسائیکل شو میں نمائش کے لیے پیش کی تھی۔ اس موٹرسائیکل کو ’’یونو‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ موٹرسائیکل چلانے والے کو اس کی رفتار بڑھانے کے لیے آگے کو جھکنا ہو گا جبکہ اس کی رفتار کم کرنے کے لیے اسے پیچھے کو جھکنا ہو گا۔ یہ موٹرسائیکل بیٹری سے چلتی ہے۔ یونو کا وزن تقریباً 58 کلوگرام ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ اس موٹرسائیکل کے موجد بین جے پوس گولاک کو ماہنامہ پاپولر سائنس کے انعامی مقابلے ’’اِنوینشن ایوارڈز‘‘ میں پہلا اور انٹیل انٹرنیشنل سائنس اینڈ انجنیئرنگ فیئر میں دوسرا انعام دیا گیا۔ سرمایہ کاروں نے انہیں مزید تحقیق کے لیے 1250000 ڈالر دیے ہیں۔
Powered by Raja Imran® Version 4.2.2 Copyright © 2025 vBulletin Solutions, Inc. All rights reserved.