- اپنے انعامِ حسن کے بدلے
- ستم سکھلائے گا رسمِ وفا، ایسے نہیں ہوتا
- وہ بُتوں نے ڈالے ہیں وسوسے کہ دلوں سے خوفِ خ
- غم بہ دل، شکر بہ لب، مست و غزل خواں چلیے
- اب کے برس دستورِستم میں کیا کیا باب ایزاد ہ
- Na kaam He To Hai......
- Ab Shar e Badar Ho Kar
- ڈھونڈتا ہے جو خرابی کے
- بزم خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی
- یہ جان تو آنی جانی ہے، اس جاں کی تو کوئی بات ن
- Faiz Ahmad Faiz, The beacon of Poetry