Log in

View Full Version : ابراہیم ذوق



  1. Ibrahim Zauq (0 replies)
  2. کیا مد نظر ہے یاروں سے تو کہئے (3 replies)
  3. دریائے اشک چشم سے جس آن بہہ گیا (3 replies)
  4. مرتے ہیں تیرے پیار سے ہم اور زیادہ (2 replies)
  5. پھرتا لیے چمن میں ہے دیوانہ پن مجھے (2 replies)
  6. ہو ہجر مدتوں جو وصل ایک دم نصیب (3 replies)
  7. مذکورہ تری بزم میں کس کا نہیں آتا (3 replies)
  8. معلوم جو ہوتا ہمیں انجام محبت (3 replies)
  9. آنکھ اس پر جفا سے لڑتی ہے (2 replies)
  10. ان سے کچھ وصل کا ذکر اب نہیں لانا اچھا (1 replies)
  11. حالت نشہ میں دیکھنا اس بے حجاب کی (1 replies)
  12. کچھ نہیں چاہیے تجہیز کا اسباب مجھے (1 replies)
  13. وقتِ پیری شباب کی باتیں (1 replies)
  14. اے ذوق وقت نالے کے رکھ لے جگر پہ ہاتھ (1 replies)
  15. جان کے جی میں سدا جینے کا ارماں ہی رہا (1 replies)
  16. ہم سے ظاہر و پنہاں جو اُس غارت گر کے جھگڑے ہی& (1 replies)
  17. دن کٹا جائے اب رات کدھر کاٹنے کو (1 replies)
  18. ہے تیرے کان زلفِ معنبر لگی ہوئی (1 replies)
  19. زخمی ہوں میں اُس ناوکِ دزدیدہ نظر سے (1 replies)
  20. کہتے ہیں جھوٹ سب کہ نہیں پاؤں جھوٹ کے (1 replies)
  21. جُدا ہوں یار سے ہم، اور نہ ہوں رقیب جُدا (1 replies)
  22. کیا آئے تم جو آئے گھڑی دو گھڑی کے بعد (1 replies)
  23. وہ کون ہے مُجھ پر جو تاسف نہیں کرتا؟ (1 replies)
  24. آنکھیں مری تلوؤں سے وہ مَل جائے تو اچھا (1 replies)
  25. ترے کوچے کو وہ بیمارِ غم دار الشفا سمجھے (1 replies)
  26. لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے (1 replies)
  27. اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے (1 replies)
  28. نہیں ثبات بلندی عز و شاں کے لئے (1 replies)
  29. کون سا ہمدم ہے تیرے عاشقِ بے دم کے پاس (1 replies)
  30. اسے ہم نے بہت ڈھونڈا نہ پایا (2 replies)