کبھی کتابوں میں پھول رکھنا، کبھی درختوں پہ نام لکھنا
ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ نظر سے حرفِ سلام لکھنا
وہ چاند چہرے وہ بہکی باتیں، سلگتے دن تھے، سلگتی راتیں
وہ چھ...وٹے چھوٹے سے کاغذوں پر محبتوں کے پیام لکھنا
گلاب چہروں سے دل لگانا وہ چپکے چپکے نظر ملانا
وہ آرزؤں کے خواب بننا وہ قصہء ناتمام لکھنا
مرے نگر کی حسیں فضاؤ! کہیں جو ان کا نشان پاؤ
تو پوچھنا یہ کہاں بسے وہ، کہاں ہے ان کا قیام لکھنا
گئی رتوں میں حَسن ہمارا بس ایک ہی تو مشغلہ ہے
کسی کے چہرے کو صبح لکھنا کسی کی زلفوں کی شام لکھنا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out

ہمیں بھی ہے یاد آج تک وہ نظر سے حرفِ سلام لکھ&


Reply With Quote
Bookmarks