google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 7 of 7

    Thread: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی



      ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      ایڈیٹوریل




      وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت بدھ کو اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء چوہدری نثار، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔
      اجلاس میں قومی سلامتی اور دفاع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ایس پی ڈی کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل مظہر جمیل نے جوہری اثاثوں اور میزائل ٹیکنالوجی پر بریفنگ دی۔ اجلاس کے دوران ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں مسلح افواج کی کامیابیوں کو سراہا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول پروگرام اور اسٹرٹیجک اثاثوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی انتظامات پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا۔
      گزشتہ کچھ عرصے سے بھارت کی جانب سے پاکستان کی سلامتی کے بارے میں دھمکی آمیز رویے سامنے آنے پر پاکستان میں تشویش کا ابھرنا اور اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوری اور بھرپور اقدامات کرنا ایک قدرتی امر ہے۔ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر وقفے وقفے سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ بلاجواز نہیں۔ بھارتی آرمی چیف دلبیر سنگھ نے گزشتہ دنوں نئی دہلی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دھمکی دے تھی کہ مختصر وارننگ پر مستقبل میں پاکستان کے ساتھ مختصر جنگ ہو سکتی ہے اس لیے بھارتی فوج اس کے لیے تیار رہے۔
      اس کشیدہ صورت حال کے تناظر میں پاکستان میں سیاسی و عسکری سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا اور بھارت پر یہ واضح کر دیا گیا کہ اگر اس نے جنگ مسلط کی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارت پر کھل کر واضح کر دیا اگر اس نے کولڈ اسٹارٹ یا ہاٹ اسٹارٹ جنگ کا آغاز کیا تو اس سے نمٹنے کی پاک فوج بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ کچھ عرصے سے ایسی رپورٹس بھی منظر عام پر آ رہی ہیں کہ بھارت روایتی اور ایٹمی ہتھیاروں کے انبار لگانے کے علاوہ اپنے میزائلی اور ایٹمی پروگرام کو بڑی تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے۔
      آخر اتنے خوفناک ہتھیاروں کی تیاری کیوں کی جا رہی ہے اور انھیں کس کے خلاف استعمال کیا جائے گا، بھارت کے ہمسایہ ممالک خاص طور پر پاکستان اور چین اس صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بعض ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ بھارت کے پاس روایتی اسلحہ کے انبار کے باعث خطے میں عدم توازن پیدا ہو چکا ہے، یہ عدم توازن اور طاقت کا گھمنڈ بھارت کو پاکستان کے خلاف ایک نئی جنگ پر اکسا رہا ہے۔ بھارتی جنگی ماہرین نے پاکستان کے خلاف کولڈ اسٹارٹ کا نظریہ پیش کیا جس کے تحت بہت سارے محاذوں پر عسکری کارروائیوں کا بیک وقت آغاز کرکے پاک فوج کو تقسیم کر دیا جائے اس طرح پاکستان روایتی جنگ میں الجھ کر ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کر سکے گا۔ اس صورت حال کے تناظر میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے اجلاس میں روایتی فوجی عدم توازن کا نوٹس لیا گیا اور اس قومی عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اس عدم توازن کے جواب میں اپنی ایٹمی پالیسی پر عمل جاری رکھے گا جس میں زیادہ موثر چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری شامل ہے۔
      پاکستان نے اس نئی پالیسی کو “Full- spectrum deterrence capability” کا نام دیا ہے، جس کا مقصد بھارت کی ایٹمی پالیسی کے جواب میں قابل اعتماد مگر کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنا ہے۔ پاکستان نے یہ ایٹمی پالیسی چند برس قبل اختیار کی تھی جب بھارت نے امریکا اور روس سمیت دیگر ممالک سے اربوں ڈالر کا اسلحہ اور فوجی سازو سامان خریدنے کے معاہدے کیے تھے۔
      اجلاس میں کہا گیا کہ ہتھیاروں کی دوڑ سے اجتناب کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کے اصول پر کاربند رہا اور بھرپور ڈیٹرنس کی صلاحیت حاصل کرکے اسے برقرار رکھا جائے گا۔ بھارت کے بڑھتے ہوئے جارحانہ رویے اور خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کی خواہش کے پیش نظر پاکستان زیادہ سے زیادہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر مجبور ہو چکا ہے تاکہ وہ اپنی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹ سکے۔
      دوسری جانب تجزیہ نگار جنوبی ایشیا میں بڑھتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کے عمل کو پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھ رہے ان کا کہنا ہے کہ اربوں ڈالر ان ہتھیاروں کی تیاری پر لگانے کے بجائے خطے کے عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے، صورت حال یہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں کروڑوں عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
      جن کے پاس تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتیں تو ایک طرف پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ بھارت کے جنگی جنون کو بڑھاوا دینے میں عالمی طاقتوں کا بھی درپردہ ہاتھ ہے جو اپنا اسلحہ بیچنے اور تجارتی مفادات کے لیے اس خطے میں کشیدگی اور تناؤ برقرار رکھنا چاہتی ہیں۔ اس لیے پاکستان اور بھارت دونوں کو اپنے وسائل ہتھیاروں کی تیاری کی نذر کرنے کے بجائے خطے کے مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔



      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following User Says Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      Moona (03-01-2016)

    3. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      Nice Sharing
      Thanks for sharing


    4. #3
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      ایڈیٹوریل




      وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت بدھ کو اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء چوہدری نثار، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔
      اجلاس میں قومی سلامتی اور دفاع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ایس پی ڈی کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل مظہر جمیل نے جوہری اثاثوں اور میزائل ٹیکنالوجی پر بریفنگ دی۔ اجلاس کے دوران ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں مسلح افواج کی کامیابیوں کو سراہا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول پروگرام اور اسٹرٹیجک اثاثوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی انتظامات پر بھرپور اطمینان کا اظہار کیا۔
      گزشتہ کچھ عرصے سے بھارت کی جانب سے پاکستان کی سلامتی کے بارے میں دھمکی آمیز رویے سامنے آنے پر پاکستان میں تشویش کا ابھرنا اور اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوری اور بھرپور اقدامات کرنا ایک قدرتی امر ہے۔ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر وقفے وقفے سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ بلاجواز نہیں۔ بھارتی آرمی چیف دلبیر سنگھ نے گزشتہ دنوں نئی دہلی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دھمکی دے تھی کہ مختصر وارننگ پر مستقبل میں پاکستان کے ساتھ مختصر جنگ ہو سکتی ہے اس لیے بھارتی فوج اس کے لیے تیار رہے۔
      اس کشیدہ صورت حال کے تناظر میں پاکستان میں سیاسی و عسکری سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا اور بھارت پر یہ واضح کر دیا گیا کہ اگر اس نے جنگ مسلط کی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھارت پر کھل کر واضح کر دیا اگر اس نے کولڈ اسٹارٹ یا ہاٹ اسٹارٹ جنگ کا آغاز کیا تو اس سے نمٹنے کی پاک فوج بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ کچھ عرصے سے ایسی رپورٹس بھی منظر عام پر آ رہی ہیں کہ بھارت روایتی اور ایٹمی ہتھیاروں کے انبار لگانے کے علاوہ اپنے میزائلی اور ایٹمی پروگرام کو بڑی تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے۔
      آخر اتنے خوفناک ہتھیاروں کی تیاری کیوں کی جا رہی ہے اور انھیں کس کے خلاف استعمال کیا جائے گا، بھارت کے ہمسایہ ممالک خاص طور پر پاکستان اور چین اس صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بعض ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ بھارت کے پاس روایتی اسلحہ کے انبار کے باعث خطے میں عدم توازن پیدا ہو چکا ہے، یہ عدم توازن اور طاقت کا گھمنڈ بھارت کو پاکستان کے خلاف ایک نئی جنگ پر اکسا رہا ہے۔ بھارتی جنگی ماہرین نے پاکستان کے خلاف کولڈ اسٹارٹ کا نظریہ پیش کیا جس کے تحت بہت سارے محاذوں پر عسکری کارروائیوں کا بیک وقت آغاز کرکے پاک فوج کو تقسیم کر دیا جائے اس طرح پاکستان روایتی جنگ میں الجھ کر ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کر سکے گا۔ اس صورت حال کے تناظر میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے اجلاس میں روایتی فوجی عدم توازن کا نوٹس لیا گیا اور اس قومی عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اس عدم توازن کے جواب میں اپنی ایٹمی پالیسی پر عمل جاری رکھے گا جس میں زیادہ موثر چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری شامل ہے۔
      پاکستان نے اس نئی پالیسی کو “Full- spectrum deterrence capability” کا نام دیا ہے، جس کا مقصد بھارت کی ایٹمی پالیسی کے جواب میں قابل اعتماد مگر کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنا ہے۔ پاکستان نے یہ ایٹمی پالیسی چند برس قبل اختیار کی تھی جب بھارت نے امریکا اور روس سمیت دیگر ممالک سے اربوں ڈالر کا اسلحہ اور فوجی سازو سامان خریدنے کے معاہدے کیے تھے۔
      اجلاس میں کہا گیا کہ ہتھیاروں کی دوڑ سے اجتناب کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے کم سے کم قابل اعتماد ڈیٹرنس کے اصول پر کاربند رہا اور بھرپور ڈیٹرنس کی صلاحیت حاصل کرکے اسے برقرار رکھا جائے گا۔ بھارت کے بڑھتے ہوئے جارحانہ رویے اور خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کی خواہش کے پیش نظر پاکستان زیادہ سے زیادہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر مجبور ہو چکا ہے تاکہ وہ اپنی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹ سکے۔
      دوسری جانب تجزیہ نگار جنوبی ایشیا میں بڑھتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں کے عمل کو پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھ رہے ان کا کہنا ہے کہ اربوں ڈالر ان ہتھیاروں کی تیاری پر لگانے کے بجائے خطے کے عوام کے مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے، صورت حال یہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں کروڑوں عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
      جن کے پاس تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتیں تو ایک طرف پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ بھارت کے جنگی جنون کو بڑھاوا دینے میں عالمی طاقتوں کا بھی درپردہ ہاتھ ہے جو اپنا اسلحہ بیچنے اور تجارتی مفادات کے لیے اس خطے میں کشیدگی اور تناؤ برقرار رکھنا چاہتی ہیں۔ اس لیے پاکستان اور بھارت دونوں کو اپنے وسائل ہتھیاروں کی تیاری کی نذر کرنے کے بجائے خطے کے مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

      Khoob surat tajziya


    5. The Following 2 Users Say Thank You to Dr Danish For This Useful Post:

      intelligent086 (03-01-2016),Moona (03-01-2016)

    6. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Khoob surat tajziya
      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks for sharing
      پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    7. #5
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      16

      Re: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing

      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    8. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      intelligent086 (03-01-2016)

    9. #6
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      Quote Originally Posted by Moona View Post
      @intelligent086 Thanks 4 informative sharing




      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    10. #7
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      16

      Re: ایٹمی ڈیٹرنس کی پالیسی

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •