Nice Sharing
Thanks For Sharing
وہ غذائیں جو کینسر جیسے موذی مرض سے بچائیں
زبیر نیازی
کینسر یا سرطان ایک انتہائی موذی مرض ہے جس کا علاج دنیا بھر کے ڈاکٹروں کے لئے آج بھی چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے ۔ دنیا کے کونے کونے میں ماہرین ، ڈاکٹر اور محققین اس موذی مرض کے علاج کے لئے ہر ممکن کوشش کر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس کا فوری اور سستا طریقہ علاج ڈھونڈنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔ گذشتہ ایک عشرے کے دوران اس مرض میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ۔ اگرچہ ماہرین ابھی تک اس مرض کا کوئی تسلی بخش علاج تلاش کرنے میں کامیاب نہیں ہوپائے ہیں لیکن کچھ ایسی احتیاطی تدابیر ضرور ہیں جن پر عمل کیا جائے تو کافی حد تک اس مرض سے خلاصی مل سکتی ہے ۔ زیر نظر تحریر میں ہم آپ کو چندایسی غذائوں کے بارے میں بتاتے ہیں جن کے اندر قدرت نے اس موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھی ہے ۔ -1بند گوبھی : بند گوبھی ایک صحت بخش غذا ہے جو نہ صرف آپ کو مضبوط بناتی ہے بلکہ اسے دوا سمجھا جاتا ہے ۔ اس کے اندر موجود Indole-3-carbinol، خواتین کے ایک خاص ہارمون ، ایسٹرون کا مقابلہ کرتی ہے ۔ یہ ہارمون خواتین کے اندر چھاتی کے سرطان کا سبب بنتا ہے ۔ -2گوبھی : پھول گوبھی کی طرح گوبھی کا شمار بھی صحت کے لئے مفید سبزیوں میں ہوتا ہے ۔ یہ سبزی بھی کینسر جیسے موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ گوبھی کو مثانے ، چھاتی ، آنتوں ، غدود اور اووری کے سرطان کا مقابلہ کرنے والی غذا قرار دیا جاتا ہے ۔ -3مشروم یا کھمبی : مشروم کو وٹامن بی اور آئرن کا بہترین ذریعہ قرار دیا جاتا ہے ۔ یہ ذیابیطس ، الرجی اور کولیسٹرول کا مقابلہ کرتا ہے ۔ رسولی سے تحفظ دیتا ہے ۔ علاوہ ازیں یہ کینسر سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ دوران علاج سائڈ افیکٹس سے مقابلہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے ۔ -4بروکولی (گوبھی کی ایک قسم ) : سلفور افین ، نامی مرکب گوبھی یا اس سے ملتی جلتی سبزیوں میں پایا جاتا ہے جو کینسر سے نمٹنے کے لئے انتہائی مفید ہے ۔ یہ مرکب رسولی کو بڑھنے سے روکتا ہے ۔ -5گاجر : گاجر کے اندر دواجزاء بیٹا کیروٹین اور فالکا رینول پائے جاتے ہیں جو کہ کینسر کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن بعض تحقیقات کے مطابق ، بیٹا کیروٹین ، کینسر کا سبب بھی بن سکتا ہے لیکن یہ ابھی تک حتمی نہیں ہے ۔ گاجر وں کا استعمال مختلف اقسام کے سرطان کا مقابلہ کرتا ہے جن میں منہ ، گلے ، پیٹ ، آنتوں ، مثانے ، غدود اور چھاتی کا سرطان شامل ہے ۔ -6میٹھے آلو: میٹھے آلوئوں کے اندر موجود بعض اجزاء پھیپھڑوں ، مثانے ، گردے ، جگر اور چھاتی کے سرطان کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ -7چکوترا : چکوترا عمومی طور پر ذیابیطس سے بچائو اور جسم کو توانا رکھنے کے حوالے سے جانا جاتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ کینسر کا مقابلہ کرنے والی غذا بھی ہے ۔ بڑی آنت کے کینسر کو چکوترے کے ذریعے روکا جاسکتا ہے ۔ چکوترے کے اندر موجود فلیو نائیڈز کینسر کے خلیوں کی افزائش کو آہستہ کر دیتی ہے ۔ واضح رہے کہ دوران علاج دوائوں کے ساتھ چکوترے کا استعمال مضر بھی ہوسکتا ہے ۔ -8انگور : انگوروں کی کینسر کا مقابلہ کرنے والی غذا کے طور پر تحقیق اب ابتدائی مرحلے میں ہے ۔ لیکن یہ یادر ہے کہ انگور کے بیج میں Proanthocyanidinsنامی کیمیکل آنتوں کے سرطان ، غدود یا پروسٹیٹ کینسر اور چھاتی کے سرطان کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتا ہے۔ -9ٹماٹر : ٹماٹر وٹامن اے ، سی اور ای کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے لیکن اس کے اندر کینسر کا مقابلہ کرنے والا ایک جز بھی پایا جاتا ہے ۔ جسے Lycopeneکہتے ہیں ۔ یہ فری ریڈیکل اور کینسر کے خلیوں کا مقابلہ کرنے میں مدددیتا ہے ۔ ٹماٹر کے اندر موجود وٹامن سی ان خلیوں کو تباہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے جو آگے چل کر کینسر کا باعث بنتے ہیں ۔ -10چیری اور اسٹابریز : چیری اور اسٹابریز کے اندر موجود اجزا بھی کینسر سیلز بالخصوص پیٹ کے سرطان ، بڑی آنت کے سرطان اور چھاتی کے سرطان کا مقابلہ کرتے ہیں ۔ ان کے اندر موجود Ellagic Acidجلد ، مثانے ، پھیپھڑوں اور غذائی نالی کے سرطان کے خلاف ایک مہلک ہتھیار ہے ۔ -11پپیتا: پپیتا کے اندر موجود دو مرکبات ’’بیٹا کیروٹین ‘‘ اورلائیکو پین ’’فری ریڈیکلز‘‘ کا مقابلہ کرتے ہیں ۔ علاوہ ازیں ایک اور مرکب Isothiocyanates بھی خلیوں کو کینسر سے محفوظ رکھتا ہے ۔ ایک طرح سے پپیتا کینسر سے بچائو کا ایک بہترین پھل ہے ۔ -12نارنجی اور لیموں : نارنجی کے اندر Limoneneنامی اجزاء کینسر کا مقابلہ کرنے والے خلیے پیدا کرتے ہیں ۔ یہ دونوں چیزیں فری ریڈیکلز کا مقابلہ کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں ۔ -13السی کے بیج : السی کے بیج کینسر کے خلیوں کو پیدا ہونے اور بڑھنے سے روکتے ہیں ۔ اسے غدود یا پروسٹیٹ کینسر اور چھاتی کے سرطان کا علاج سمجھا جاتا ہے ۔ -14لہسن: لہسن پیٹ کے کینسر ، بڑی آنت ، غذائی نالی ، لبلبے اور چھاتی کے سرطان کے خطرات کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے ۔ -15ہلدی کے اندر Curcuminپایا جاتا ہے کہ جو کہ عمل تکسید کو روکنے والا ایک طاقت ور عامل ہے ۔ اس کا کام کینسر کی افزائش اور اس کے پھیلائو کو روکنا ہے لیکن اس شعبے پر ابھی تحقیق جاری ہے ۔ -16سبز چائے : ممکن ہے کہ سبز چائے کو اب تک لوگ وزن گھٹانے ہی کے لئے استعمال کرتے رہے ہوں لیکن اب یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سبز چائے کینسر کے پھیلائو کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے ۔ -17سویا بین : سویابین کے اندر موجود کچھ اجزاء کو غدود اور چھاتی کے سرطان کو روکنے میں معاون سمجھا جاتا ہے ۔ کینسر کے علاوہ سویا بین کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بھی انتہائی مفید ہے ۔ -18تربوز : Lycopeneنامی مرکب ٹماٹر کے ساتھ ساتھ تربوز میں پایا جاتا ہے ۔ یہ مرکب کینسر سے نمٹنے کے لئے انتہائی مفید ہے ۔
Similar Threads:
Nice Sharing
Thanks For Sharing
Buhat achi sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks