intelligent086 (07-28-2016)
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے ۔۔۔
اندھیرے شام سے پہلے نگاہوں میں اترتے ہیں
چمکتی دھوپ کا منظر بہت تاریک لگتا ہے
گھنے پیڑوں کے سائے بھی
زمیں سے روٹھ جاتے ہیں
کہ صبحِ نو بہاراں بھی خزاں معلوم ہوتی ہے
کبھی ایسا بھی ہوتاہے
کہ حرف و صوت کے رشتے
زباں سے ٹوٹ جاتے ہیں
نہ سوچیں ساتھ دیتی ہیں
نہ بازو کام کرتے ہیں
رگ و پے میں لہو بھی منجمد محسوس ہوتا ہے
چراغِ جسم و جاں کی لو دھواں معلوم ہوتی ہے
مگر جب ایسا ہوتا ہے
تو آنکھوں کے جزیرے سیلِ غم میں ڈوب جاتے ہیں
شجر ہوتا ہے رستے میں نہ سائے کا نشاں کوئی
زمیں رہتی ہے قدموں میں نہ سر پر آسماں کوئی
شکستہ دل کے خانوں میں
بس اک احساس ہوتا ہے
یہ رشتے کیوں بکھرتے ہیں
جو اپنے لوگ ہوتے ہیں
وہ ہم سے کیوں بچھڑتے ہیں ؟
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (07-28-2016)
Buhat pyari sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
Mamin Mirza (07-27-2016)
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Mamin Mirza (07-28-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks