Khoob
دعا
لب پر دعا ہے ، جسم ہے لرزاں
آنسووٰں کی بہتی اک لڑی سی
آنکھیں بند ، خیال میں ماضی
زندگی کتنی گناہوں سے بھری ہے
موقع بھی ملا ہے ، احساس ندامت بھی
دل پر کاری ، ضمیر کی چوٹیں ہیں
زباں ہے مفلج ، اک ہکلاھٹ سی
روح اس پل , بڑی سہمی ڈری ہے
تجھ سے مانگتا ھوں ، تو ذل شانی ہے
کل جہاں کا واحد خداوند بھی
مانگوں معافی آخر کیسے
لغزشوں کی لمبی, قطار بڑی ہے
وسیلے ڈھونڈوں ، قصیدے سوچوں
کسی حکایت کو اپنی آڑ بنا لوں
علم بڑا ہے ، پر جسم سڑا ہے
رفتار لہو کی , ابھی سست پڑی ہے
میں خطا کا پتلا ، ھوں ابن آدم
ابھی نادم ھوں جس پر ، وہ پھر کرونگا
پر مولا تو میرا ، بس معاف کردے
اب روکونگا نفس کو ,یہ بہکتی بڑی ہے
illusionist
Khoob
@CaLmInG MeLoDy
is thread(duwa) ko sticky kardo is section mai
bohot umda poetry hoti hai ap ki..
Excellent
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks