intelligent086 (07-29-2016)
اب رزق ہو کہ عشق کمانا کہیں تو ہے
یہ کاروبار آگے بڑھانا کہیں تو ہے
اب یہ خبر نہيں کہ ٹھہرنا ہے کس جگہ
ہم نے تمہارے شہر میں آنا کہیں تو ہے
کب تک کسی کا ہجر اٹھائے پھریں گے ہم
یہ تیر بھی ہوا میں چلانا کہیں تو ہے
اب مَے کدہ ہو، آئنہ خانہ ہو، بحر ہو
ہم نے یہ دل کا داغ دکھانا کہیں تو ہے
اس دل سے بڑھ کے اور کوئی قبر ہے بتا
اِک راز ہے کسی کا چھپانا کہیں تو ہے
اُس نے کہا کہ تخت بھی ہے اور وقت بھی
ہم نے کہا تماشا لگانا کہیں تو ہے
اب فکر کیا کریں کہ کہاں ڈوبتا ہے کون
دریا نے اپنا کام دکھانا کہیں تو ہے
پھر کیوں نہ واپسی کی بھی ٹکٹیں خرید لیں
اِک دوسرے کو ہم نے گنوانا کہیں تو ہے
اچھا نہيں کہ وقت سے پہلے ہو طے سفر
مٹی کا تھوڑا قرض چکانا کہیں تو ہے
کیا سر پھری ہوا پہ بھروسے کا فائدہ
اس نے دیا جلا کے بجھانا کہیں تو ہے
یہ عشق تو نہيں کہ چھپاتے پھریں گے ہم
اِک شعر ہو گیا ہے سنانا کہیں تو ہے
!میری زمیں میرا آخری حوالہ ہے۔۔۔۔
intelligent086 (07-29-2016)
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Mamin Mirza (07-29-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks