
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
وہ جو ادھورے خوابوں کی کہانی تھی
وہ جو میں نے تمہیں سنانی تھی
جب
وقت نے اپنی سانسوں سے روح کے بدن پر لکھا تھا
وقت نارسا کا مہر
اُن شناسا باتوں کا زہر
جو کبھی تم نے مجھ میں انڈیلا تھا
بڑی چاہ سے جسے میں نے سنبھالا تھا
مدت بعد
یہ آج مجھے کس مقام پہ لے آئے ہو
ایسے کہ
نہ آئے ہی ہو اور نہ گئے ہو تم
نہ اپنے ہی ہو اور نہ پرائے ہو تم
میری جان
ادھورے خوابوں کی کہانیاں ادھوری ہی رہنے دو
اور اب
ان ادھوری کہانیوں کو بلاعنوان ہی رہنے دو
لاجواب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks