طلسمات
پرے سے دیکھو تو رف خوشبو، قریب جاؤ تو اک نگر ہے
طلسمی رنگوں سے بھیگتے گھر، نسائی سانسوں سے بند گلیاں
خموش محلوں میں خوب صورت طلائی شکلوں کی رنگ رلیاں
کسی دریچے کی چِق کے پیچھے دہکتے ہونٹوں کی سرخ کلیاں
پرے سے تکتی ہر اک نظر اس نگر کی راہوں سے بے خبر ہے
حنائی انگشت کا اشارہ لجائی آنکھوں کی مسکراہٹ
کبھی یوں ہی راہ چلتے اک ریشمی دوپٹّے کی سرسراہٹ
سیاہ راتوں کو ہولے ہولے قریب آتی ہوئی سی آہٹ
یہ ساری راہیں ہیں اُس نگر کی جو دائمی آنسوؤں کا گھر ہے
Excellent......!!!
Aisa jaisay alfaaz o ehsasaat ko Motiun mein pro diya gaya ho...
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks