SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 7 of 7

    Thread: محبوب حقیقی سے ملاقات

    Threaded View

    1. #1
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 587 Times in 428 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      198

      new محبوب حقیقی سے ملاقات

      مجنوں لیلیٰ کے عشق میں بے چین تھا۔یہ بے چینی بڑھی تو اُس نے اونٹنی پر سوار ہو کر اُسے لیلیٰ کی بستی کی طرف ہانکنا شروع کر دیا۔وہ لیلیٰ کے تصوّر میں غرق تھا اونٹنی کی مہار پر اُس کی گرفت ڈھیلی پڑی تو اونٹنی نے بجائے لیلیٰ کی بستی کی طرف جانے کے واپس مجنوں کے گھر کا رُخ کر لیا تھا جہاں اِس اونٹنی کا بچّہ تھا۔اسے اپنے بچّے کی محبت اِس طرف کھینچ لائی تھی۔مجنوں ذرا سا سنبھلا تو اسے معلوم ہُوا کہ وہ تو واپس اپنے گھر پہنچ گیا ہے۔اُس نے دوبارہ اونٹنی کو لیلیٰ کے گھر کی طرف دوڑایا مگر... اِس بار بھی جب وہ بے خودی میں تھا تو اونٹنی کی مہار اِس کے ہاتھوں میں ڈھیلی پڑ گئی تھی اور وہ اِس مرتبہ پھر لیلیٰ کے گھر نہیں بلکہ مجنوں کے گھر کے سامنے کھڑی تھی جس گھر کے اندر اس کا بچّہ تھا۔ایسا کئی بار ہُوا تو مجنوں کو اونٹنی پر غصّہ آ گیا۔
      اُس نے اونٹنی سے مخاطب ہو کر کہا:
      " کمبخت میری لیلیٰ تو آگے ہے اور تیری لیلیٰ تیرا بچّہ یعنی تیری محبت پیچھے یہ محبت مجھے بار بار پیچھے لوٹنے پر مجبور کرتی ہے۔جب کہ میرا عشق اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ میں تجھے لیلیٰ کے گھر تک لے جاؤں۔ مگر اس طرح تو لگتا ہے یہ عشق کا راستہ کبھی طے نہ ہو سکے گا۔ " یہ کہہ کر مجنوں نے اونٹنی سے چھلانگ لگا دی تھی اور نیچے گرتے ہی اپنے آپ کو زخمی کر لیا تھا۔

      *حضرت رومی رحمتہ اللّہ علیہ،اِس حکایت سے یہ درس دیتے ہیں کہ انسان محبوبِ حقیقی کے فراق میں بے قرار ہے۔اس کی روح مالکِ حقیقی سے ملنے کی خواہش رکھتی ہے جبکہ اس کا جسم،اس کا خاکی بدن عیش و نشاط کی تلاش میں مجنوں کی اس اونٹنی کی طرح ہے۔اب فیصلہ انسان کے ہاتھ میں ہے کہ وہ خواہش جسمانی کی سواری کرتے ہوئے عیش و نشاط
      کے راستوں میں بھٹکتا رہے یا محبوب حقیقی سے ملاقات کے شوق میں جسمانی خواہشات کی سواری سے چھلانگ لگادے یقینا اس میں زخم لگے گے مجنوں کی طرح سے, مشکلات آئے گی پر ان سب تکالیف و مشکلات کے بعد ایک نہ ایک دن محبوب حقیقی سے ملاقات ضرور ہوگی منزل حقیقی ضرور نصیب ہوگی,پر اگر جسمانی خواہشات کی سواری پر سوار رہے تو تمام عمر سوائے بھٹکنے کے کیا نصیب ہوگا ؟؟












      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    2. The Following 2 Users Say Thank You to KhUsHi For This Useful Post:

      $low Poision (12-11-2015),Aseer e Wafa (12-07-2015)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •