google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: نماز کی حکمتیں واشنگٹن کے ایک ڈاکٹر کی زبا

    Hybrid View

    1. #1
      ...."I don't need your attitude. I've my own"..... www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Arosa Hya's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Peace
      Posts
      5,286
      Threads
      972
      Thanks
      965
      Thanked 827 Times in 507 Posts
      Mentioned
      518 Post(s)
      Tagged
      6978 Thread(s)
      Rep Power
      244

      نماز کی حکمتیں واشنگٹن کے ایک ڈاکٹر کی زبا

      نماز کی حکمتیں واشنگٹن کے ایک ڈاکٹر کی زبانیایک دفعہ واشنگٹن میں ایک ڈاکٹر سے ملاقات ہوئی وہ کہتا تھا کہ میرا دل کرتا ہے کہ سارے ملک میں نماز کو لاگو کر دوں۔
      میں نے پوچھا ! کیوں؟
      کہنے لگا : اس کے اندر اتنی حکمتیں ہیں کہ کوئی حد نہیں ہے ۔ وہ جلد کا اسپیشلسٹ تھا۔ کہنے لگا اس کی حکمت آپ تو (انجینیئر ہیں) سمجھ لیں گے۔
      فقیر نے کہا: اچھا جی بتائیں۔
      کہنے لگا : کہ اگر انسان کے جسم کو مادی نظرسے دیکھا جائے۔ تو انسان کا دل پمپ کی مانند اس کا Input بھی ہے اور Output بھی۔ سارے جسم میں تازہ خون جا رہا ہوتا ہے اور دوسرا واپس آ رہا ہوتا ہے۔
      اس نے کہا: کہ جب انسان بیٹھا ہوتا ہے یا کھڑا ہوتا ہے تو جسم کے جو حصے نیچے ہوتے ہیں ان میں پریشر نسبتا زیادہ ہوتا ہے اور جو حصے اوپر ہوتے ہیں ان میں پریشر نسبتا کم ہوتا ہے۔مثلا تین منزلہ عمارت ہو اور نیچے پمپ لگا ہوا ہو تو نیچے پانی زیادہ ہو گا اور دوسری منزل پر بھی کچھ پانی پہنچ جائے گا جبکہ تیسری منزل پر تو بلکل نہیں پہنچے گا۔ حالانکہ وہ ہی پمپ ہے ۔ لیکن نیچے پورا پانی دے رہا ہے اس سے اوپر والی منزل میں کچھ پانی دے رہا ہے ۔ اور سب سے اوپر والی منزل پر تو بلکل پانی نہیں جا رہا۔ اس مثال کو اگر سامنے رکھتے ہوئے سوچیں تو انسان کا دل خون کو پمپ کر رہا ہوتا ہے اور یہ خون نیچے کے اعضاء میں بلکل پہنچ رہا ہوتا ہے ۔ لیکن اوپر کے اعضاء میں اتنا نہیں پہنچ رہا ہوتا۔ جب کوئی ایسی صورت آتی ہے کہ انسان کا سر نیچے ہوتا ہے اور دل اوپر ہوتا ہے تو خون سر کے اندر بھی اچھی طرح پہنچ جاتا ہے ۔ مثلا جب انسان نماز کے سجدے میں جاتا ہےتو محسوس ہوتا ہے جیسے گویا پورے جسم میں خون پھر گیا ہے۔ آدمی سجدہ تھوڑا لمبا کر لے تو محسوس ہوتا ہے کہ چہرے کی جو باریک باریک شریانیں ہیں ان میں بھی خون پہنچ گیا ہے۔
      تو وہ کہنے لگے کہ عام طور پر انسان بیٹھا، لیٹا یا کھڑا ہوتا ہے۔ بیٹھنے ، کھڑے ہونے اور لیٹنے سے انسان کا دل نیچے ہوتا ہےجبکہ سر اوپر ہوتا ہے۔ ایک ہی صورت ایسی ہے کہ نماز میں جب انسان سجدے میں جاتا ہے تو اس کا دل اوپر ہوتا ہےاور سر نیچے ہوتا ہے۔ لہذا خون اچھی طرح چہرے کی جلد میں پہنچ جاتا ہے۔


      Similar Threads:

    2. #2
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      298
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6321 Thread(s)
      Rep Power
      121

      Re: نماز کی حکمتیں واشنگٹن کے ایک ڈاکٹر کی زبا

      MAsha ALlah


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •