دلیل مہر و وفا اس سے بڑھ کے کیا ہوگی
نہ ہو حضور سے الفت تو یہ ستم نہ سہیں
مصر ہے حلقہ ،کمیٹی میں کچھ کہیں ہم بھی
مگر رضائے کلکٹر کو بھانپ لیں تو کہیں
سند تو لیجیے ، لڑکوں کے کام آئے گی
وہ مہربان ہیں اب، پھر رہیں، رہیں نہ رہیں
زمین پر تو نہیں ہندیوں کو جا ملتی
مگر جہاں میں ہیں خالی سمندروں کی تہیں
مثال کشتی بے حس مطیع فرماں ہیں
کہو تو بستۂ ساحل رہیں ، کہو تو بہیں
٭ ٭ ٭ ٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote



Bookmarks