اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
شام ہونے کو آئی تو سوچا
آج کرنے کے کام کیا کیا تھے
جو ستارے بجھا دئے تو نے
گردشِ صبح و شام! کیا کیا تھے!
اے میری آرزوؤں کے صیاد، سوچ لے
دم سے انہی کے تیری ہے بیداد، سوچ لے
تجھ کو نہیں فغاں سے اگر آج واسطہ
کوئی سنے گا تیری نہ فریاد، سوچ لے
تیری نگہ نے بھی نہ وفا کی گواہی دی
باتیں بھی ہیں مرقّع اضداد، سوچ لے
بازو پہ جس کو اپنے بھروسا نہ ہو اسے
ملتی نہیں کہیں سے بھی امداد، سوچ لے
خود نہر کا وجود بھی شیریں جمال ہے
اتنا ہی، میرے دور کا فرہاد سوچ لے
ہمیں اپنی خبر باقی نہیں ہے
کسی کے تن پہ سر باقی نہیں ہے
کہانی کیا سناؤں آدمی کی
وہ توقیرِ بشر باقی نہیں ہے
در و دیوار بھی ہیں، لوگ بھی ہیں
بھری بستی میں گھر باقی نہیں ہے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks