کہتے ہیں شہید کربلا کے
مفہومِ زیاں بدل گیا ہے
پروانے کہاں یہ سُننے والے
اب دور میاں بدل گیا ہے
اور سب زندگی پہ تہمت ہے
زندگی آپ اپنی لذت ہے
عہد شیطان کا خدا کے ساتھ
سرکشی ہے مگر عبادت ہے
بھید جانے کوئی مگر کیسے
یار کو یار سے جو نسبت ہے
پہلے مجھ کو تھی اور اب تیری
میری تنہائی کو ضرورت ہے
گھٹتا بڑھتا رہا مرا سایہ
ساتھ چلنے میں کتنی زحمت ہے
زندگی کو مری ضرورت تھی
زندگی اب مری ضرورت ہے
لکھنے والے ہی جان سکتے ہیں
لفظ لکھنے میں جو قیامت ہے
There are currently 3 users browsing this thread. (0 members and 3 guests)
Bookmarks