اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
یہ مزہ تھا دل لگی کا، کہ برابر آگ لگتینہ تمھیں قرار ہوتا، نہ ہمیں قرار ہوتا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
ترے وعدے پر ستمگر، ابھی اور صبر کرتےمگر اپنی زندگی کا، ہمیں اعتبار ہوتا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
حضرت دل آپ ہیں جس دھیان میں
مر گئے لاکھوں اسی ارمان میں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
گر فرشتہ وش ہوا کوئی تو کیاآدمیت چاہئے انسان میں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
اگرچہ آنکھ کا سورج سوا نیزے پہ ہےتمہاری یاد کے موسم ابھی محفوظ ہیں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
ہماری ڈائری پڑھنا کبھی تم غور سےکہانی کے لیے یہ غم ابھی محفوظ ہیں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
ندیم اس نے نہیں بدلا ہے غم کا پیراہنتو پھر یوں ہے کہ کچھ ماتم ابھی محفوظ ہیں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
محبت لازمی ہے مانتا ہوںمگر ہمزاد اب میں تھک گیا ہوں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
تمہارا ہجر کاندھے پر رکھا ہےنہ جانے کس جگہ میں جا رہا ہوں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
کوئی تو ہو جو میرے درد بانٹےمسلسل ہجر کا مارا ہوا ہوں
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks