ہو ہجر مدتوں جو وصل ایک دم نصیب
کم ہو گا کوئی مجھ سا محبت میں کم نصیب
ہوں میری خاک کو جو تمھارے قدم نصیب
کھایا کریں نصیب کی جو میرے قسم نصیب
بہتر ہیں لاکھ لطف و کرم سے ترے ستم
اپنے زہے نصیب کہوں یہ ستم نصیب
ماہی ہو یا ہو مادہ وہ دے ایک یا ہزار
بیداغ ہوں نہ دست فلک سے درم نصیب
ہے خوش نصیب عشق میں اے ابوالہوس وہی
جس کو کہ غم پہ غم ہو الم پر الم نصیب
غافل جو غم کی آمد و شد سے نہ ہود ے تو
ہر دم ہے تجھ کو سیر وجود و عدم نصیب
سو بار جوں قلم ہو زباں شمع کی قلم
اک حرف ہو یا نہ مثل زبان قلم نصیب
مجنوں سیاہ خیمۂ لیلی کے گرد پھر
اے خوش نصیب تجھ کو طواف حرم نصیب
٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks