Moona (01-15-2018)
نہیں ثبات بلندی عز و شاں کے لئے
کہ ساتھ اوج کے پستی ہے آسماں کے لئے
نہ چھوڑ تو کسی عالم میں راستی - کہ یہ شے
عصا ہے پیر کو اور سیف ہے جواں کے لئے
جو پاسِ مہرو محبت کہیں یہاں بکتا
تو مول لیتے ہم اک اپنے مہرباں کے لئے
اگر امید نہ ہمسایہ ہو - تو خانۂ یاس
بہشت ہے ہمیں آرامِ جاوداں کے لئے
وبالِ دوش ہے اس ناتواں کو سر - لیکن
لگا رکھا ہے ترے خنجر و سناں کے لئے
بنایا آدمی کو ذوق! ایک جزو ضعیف
اور اس ضعیف سے کل کام دو جہاں کے لئے
٭٭٭
Similar Threads:
Moona (01-15-2018)
Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
Nikita Khurshchev
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks