KHoob
کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا
دیکھوں دیارِ نور کے دن رات اے خدا
باطن کی آنکھ کو بھی عطا روشنی کریں
ارض اللہ کے سعید مقامات اے خدا
حائل نہ ضعفِ جاں رہے کیفِ حضور میں
رفعت کنار ہو مری اوقات اے خدا
پاکیزہ ہو بدن بھی، مودّب ہو روح بھی
پوری ہوں سب کی سب مری حاجات اے خدا
ظاہر نہ کسی پہ ہو مرے دل کا ماجرا
پلکوں کی اوٹ میں رہے برسات اے خدا
سارا سفر رضا کا سفر کاش بن سکے
کعبہ سے پاؤں شوق کی خیرات اے خدا
کھل جائیں میرے دل میں نئے زندگی کے باب
دیکھوں عریشِ بدرؔ کے لمعات اے خدا
جا کر درِ حضورﷺ پہ پھر پیش کر سکوں
تازہ بتازہ نعت کے نغمات اے خدا
خوانِ کرم پہ بیٹھ کے افطارِ روزہ ہو
یوں اس فقیر کی ہو مدارات اے خدا
مابینِ عیرؔ و ثورؔ ہیں جتنے نشانِ خیر
تقدیر میں ہوں ان کی زیارات اے خدا
مسجد جو فتحؔ نام کی دیکھوں احدؔ کے ساتھ
ہوں وسعت آشنا مرے جذبات اے خدا
نذرِ سلام احدؔ کے شہیدوں کو پیش ہو
قسمت میں پھر کبھی ہوں وہ ساعات اے خدا
تاریخ گر مساجدِ طیبہؔ کو دیکھ کر
واضح ہو شانِ سیدِؐ سادات اے خدا
رکھتی ہے مسجدِ نبویؐ خاص امتیاز
پائے دل اس میں خاص ہی لذّات اے خدا
بیرِ اُریسؔ و رومہؔ، عرسؔ و بضاعہؔ سے
قسمت میں میری کچھ تو ہوں قطرات اے خدا
دیکھوں جو غارِ سجدہؔ، سکوں کی ملے نوید
کٹ جائے سارا عرصۂ ظلمات اے خدا
پھر ہو رسائی مبرکِ ناقہؔ تلک مری
پیدا ہوں ایسے پھر کبھی حالات اے خدا
ٹھیرا جہاں جہاں مہِ طیبہؔ کا کارواں
دیکھوں ان آنکھوں سے وہ مقامات اے خدا
تائبؔ فقیر کا رہے پھیرا سدا یہاں
میری یہی ہے عرض و مناجات اے خدا
٭٭٭
Similar Threads:
KHoob
جزاک اللہ خیراً کثیرا
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks