Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
تعلق اپنی جگہ تجھ سے بر قرار بھی ہے


مگر یہ کیا کہ ترے قرب سے فرار بھی ہے

کرید اور زمیں، موسموں کے متلاشی!
یہیں کہیں مری کھوئی ہوئی بہار بھی ہے

یہی نہ ہو تری منزل، ذرا ٹھہر اے دل
وہی مکاں ہے، دیوں کی وہی قطار بھی ہے

یونہی تو روح نہیں توڑتی حصار بدن
ضرور اپنا کوئی بادلوں کے پار بھی ہے

میں پتھروں سے ہی سر کو پٹخ کے لوٹ آیا
چٹان کہتی رہی مجھ میں شاہکار بھی ہے

یہ کیا کہ روک کے بیٹھا ہوا ہوں سیل ہوس
مچان پر بھی ہوں اور سامنے شکار بھی ہے

چھپا ہوا بھی ہوں جینے کی آرزو لے کے
پناہ گاہ مری، شیر کی کچھار بھی ہے

Lajawab intekhab
Share karne ka Shukariya