محبت جب بھی ہوتی ہے



محبت جب بھی ہوتی ہے
ستارہ وار ہوتی ہے
بساط وقت سے باہر

ابد کے پار ہوتی ہے
محبت جب بھی ہنستی ہے
کہیں بجلی چمکتی ہے
کہیں بادل برستے ہیں
ہوا نظمیں سناتی ہے
زمیں پر پھول کھلتے ہیں
پرندے لوٹ آتے ہیں
محبت جب بھی روتی ہے
سمندر پھیل جاتے ہیں
کنارے ڈوب جاتے ہیں
محبت جب بھی سوتی ہے
کسی عورت کے بستر میں
بڑی گہری گھنی نیندیں
بدن پر اوڑھ لیتی ہے
محبت جب بھی مرتی ہے
ابد کی موت مرتی ہے ۔۔۔۔۔۔
٭٭٭



Similar Threads: