آنکھیں
ہمستارہ!
ہمستارہ!
دیدکی گہرائیوں میں
کونسی آنکھیں رکھی ہیں
دل کیآنکھیں
یاکسی سپنوں بھرے چہرے پہ چپکی
چھوٹیچھوٹی خوبصورت
گڑیاجیسی گول آنکھیں ۔۔
ہمستارہ!
ہمستارہ!
راتکی آنکھیں بھی ہوتی ہیں
مگردن کے اجالے میں
دکھائیہی نہیں دیتیں
سناتم نے
کسیآواز کی کرنیں دہائی ہی نہیں دیتیں
جوزندہ ہیں
انہیںیادوں میں آنے کے لئے
مرناپڑے گا
زندگیکی چھوٹی چھوٹی
دکھبھری خوشیاں
مگرہم کو رہائی ہی نہیں دیتیں
ذراجلدی چلو۔ اب وقت کم ہے
کاغذوںکے ڈھیر میں گم
روشنیکا دم گھٹے گا
کچھہمیں اس کے لئے کرنا پڑے گا!
ہمستارہ!
ہمستارہ!
دن کیآنکھیں کس قدر ویران ہیں
بادلبہت نیچے اتر آئے ہیں
چاہوتو پکڑ لو ہاتھ سے
سورجابھی گزرے گا
بھاریتیز قدموں سے لڑھکتا بھاگتا
پتوںبھرے فٹ پاتھ سے
کھڑکیکھلی ہے
دیکھنامت!
دیکھنامشکل ہے
اپنیآنکھ کی بینائیوں میں
ہمستارہ!
ہمستارہ!
کونسی آنکھیں رکھی ہیں
دیدکی گہرائیوں میں ۔!!
٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks