تو قرنوں کی اساطیری محبت ہے




توقرنوں کی اساطیری محبت ہے
قدیمیمعبدوں کے غم زدہ اسرار
تیرےجسم کے حیرت کدے سے جھانکتے ہیں
اپنیجانب کھینچتے، آواز دیتے ہیں
مسافرتیری آنکھوں میں
سفرکے خواب رکھتے ہیں تو رستہ بھول جاتے ہیں
ہڑپہ، موہنجوداڑو، ٹیکسلا،
یونانکے دانشکدوں اور نیل کے صحراؤں میں
گزرےزمانوں اور آنے والی عمروں میں
تو ہرتہزیب کا حصہ ہے
تو ہردور کا قصہ ہے
صدیوںکی امانت ہے
زمیںپر پیار کی پہلی بشارت ہے
خداکا گیت ہے
ہرعہد کی عورت ہے تو۔ لیکن
تجھےکس عہد میں ڈھونڈوں ۔!!
٭٭٭



Similar Threads: