جنم کا گیت



اگلےجنم میں
ہم تممل کر
انرستوں سے گزریں گے
جن پرچلنے کی خواہش
دریاپار اترتے ہی
پانیمیں بہہ جاتی ہے
اگلےجنم میں
ہم تمدونوں
ایکمحبت کی بے موسم بارش میں
جلتھل جل تھل بھیگیں گے
اورخدا کے ہونٹوں سے
نغمہبن کر پھوٹیں گے
اگلےجنم میں
لشکربن کر
اسشہر میں اتریں گے
جسشہر کی گلیوں میں
طوقندامت پہنے
زخمیروحوں اور قیدی جسموں کا بوجھ اٹھائے
ہم نےکسی پچھلے جنم کا
جیونبھوگا ہے
اگلےجنم میں
مرنےسے پہلے ہم
زندہرہنے، دکھ سہنے کی جنگ لڑیں گے
٭٭٭



Similar Threads: