google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12
    Results 11 to 12 of 12

    Thread: عجب انداز سے موج بہار آئی ہے...!!!

    1. #1
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      عجب انداز سے موج بہار آئی ہے...!!!



      میری آنکھ صبح چڑیوں کی چہچہاہٹ سے کھلی ، کانوں میں پرندوں کی آواز ایسے ہلچل مچاتی ہے جیسے سنگ مر مر کے ٹھنڈے فرش پر سرخ جوڑے میں ملبوس دلہن ہلکے ہلکے قدم بڑھاتی ہو. اور اس کی آمد دل میں ایک انجانی سی خوشی اور امنگ جگا دے . چڑیوں کی آواز نے مجھ میں بھی ترنگ اور ایک انجانی سی شوخی پیدا کر دی. میں نے کچھ دن قبل ہی شدید سردیاں اور ان سردیوں میں ٹھنڈے فرش کے احساس کو شدت سے محسوس کیا تھا. گرم گرم بستر سے ٹھنڈے فرش تک کا سفر پاؤں ہی کیا روح کو بھی ٹھنڈا کر دیتا ہے ، اور ایک پھریری سی سارے جسم میں دوڑ جاتی ہے .مگر یہ صبح سردیوں کی نہیں بلکہ موسم بہار کی تھی. بستر سے قدم اتارتے وقت خواہش تھی کے ٹھنڈا ٹھنڈا فرش میرے پیروں کے تلوؤں کو چھو جائے . اور ایسا ہی ہوا. اس ٹھنڈک کی تاثیر دل تک جاتی محسوس ہوئی .

      ایک عجیب سا احساس ہوتا ہے ، فروری سے مارچ میں داخل ہونے کا . سردی میں کمرے کا دروازہ کھولتے شدید سردی گرم چادر، سویٹر کی خواہش جگاتا . جبکہ مارچ کا خوشگوار موسم ہو اور دروازہ کھولتے ہی چہرے پر جو ٹھنڈی ہوا ایک تازگی پیدا کرتی ہے ، وہ ہی تازگی دل میں ، روح میں اترتی محسوس ہوتی ہے .میں نے اپنے چہرے کو اپنے ہی ہاتھوں سے چھو کر ایسے محسوس کرنا چاہا جیسے میں اس موسم کی ٹھنڈک اور تازگی کو اپنے چہرے پر محسوس کر رہی ہوں .میرے کان ، میرے بال میرا چہرہ موسم کی تازگی کو محسوس کر سکتے تھے .ایک عجیب سا سرور اور تازگی . وجہ بلا وجہ جذبوں میں خوشگواری . بہت دلفریب ادا ہوتی ہے موسم کی جب بہار ہوتی ہے.

      میری عادت ہے . کمرے سے نکلتے ساتھ ہی اپنے گھر کے لان کا نظارہ کرنا ، اور کھلے آسمان کو تکنا . تازگی کی وجہ سے میری نظر پہلے آسمان پر پڑی، نیلا نیلا دھلا دھلا شفاف آسمان، دور کہیں کہیں بادلوں کے سرمئی اندھیرے اس بات کا منہ بولتا ثبوت تھے کہ آسمان کی یہ تازگی خود میں سے تمام گرد و غبار برسا دینے کے بعد کی ہے . پھر مجھے یاد آیا . رات جب میں گہری نیند میں تھی. مجھے اپنے کمرے کی چھت پر تیز تیز برستی بارش کا شور سنائی دیا تھا . اور گھنٹہ بھر اس بارش کے شور نے مجھے جگائے رکھا . اور پھر کب تازہ ہوا کے جھونکے نے گہری نیند سلا دیا پتا ہی نہیں لگا . دور سے سورج کی کرنیں پھوٹ رہی تھیں ، مگر چونکہ آسمان مکمل صاف نہ تھا ، تو روشنی دھند، روشنی دھند کا سما بندھ ہوا تھا . بادل کی اوٹ سے جھانکتی سورج کی کرن بہت خوبصورتی سے آنکھوں کو خیرا کر رہی تھی .

      میں نے بالکونی سے باہر نظر ڈالی ، تو کھلے کھلے ، دھلے دھلے ، ہلکی ہوا میں جھومتے ہرے بھرے درختوں کے پتے ، یوں محسوس ہوے جیسے ، یہ بھی اس موسم کا مزہ لے رہے ہوں . میں لان میں اتری نہیں. مگر رات برسی بوندوں کی ہری بھری گھاس پر ٹھنڈک کا احساس مجھے تازہ دم کر گیا .یکدم آسمان پر اڑتے طوطوں کی آواز نے مجھے آسمان کی طرف متوجوہ کر دیا .نیلے آسمان کے جیسے بلکل قریب یہ پرندے اٹھکھیلیاں کر رہے تھے . اپنے پروں کو بھر پور پھیلا کر ہوا کے دوش پر اڑے جا رہے تھے . پھر ایک جھنڈ سفید اور سرمائی کبوتروں کا اڑتا نظر آیا . ایسے جیسے یہ اسی موسم کے انتظار میں تھے . اور بہار آتے ساتھ ہی ان کو آسمان کی بلندیوں کو چھونا تھا . اڑتے اڑتے نظروں سے اوجھل ہو گئے اور آسمان میں کہیں کھو گئے .

      میرے دیکھتے دیکھتے سورج اپنی آب و تاب پر آ چکا تھا . مگر ابھی بھی کہیں کہیں بادلوں کے ٹکڑے اسکو اپنے آنچل میں چھپا لیتے تھے . مگر یہ پھر ان سے چھپ کر کہیں نہ کہیں سے اپنی جھلک دکھا رہا تھا . سڑک پر بھی چہل پہل ہونے لگی تھی. دھلی ہوئی صاف سڑک پر اکا دکا کار ، یا کوئی پیدل چلنے والا راہگیر ، یا زناٹے سے گزر جانے والے موٹر بائیک کا شور اس خوبصورت منظر کا سحر توڑ رہا تھا. اس شور اور ہوا کے کم ہوتے زور نے مجھے بھی موسم کے جادو سے باہر نکال لیا . اور میں نے خود کو اس بیخودی کے عالم سے نکال کر نئے دن کے آغاز کی تیاریاں شروع کر دی.

      اور آخر میں بہار پر دل کو چھونے والا یہ شاعر کیا کہتا ہے پڑھیے

      فیض احمد فیض

      یوں بہار آئی ہے اس بار کے جیسے قاصد
      کوچۂ یار سے بے نیلِ مرام آتا ہے

      ہر کوئی شہر میں پھرتا ہے سلامت دامن
      رند میخانے سے شائستہ خرام آتا ہے

      ہوسِ مطرب و ساقی میں پریشاں اکثر
      ابر آتا ہے کبھی ماہِ تمام آتا ہے

      شوق والوں کی حزیں محفلِ شب میں اب بھی
      آمدِ صبح کی صورت ترا نام آتا ہے

      اب بھی اعلانِ سحر کرتا ہوا مست کوئی
      داغِ دل کر کے فروزاں سرِ شام آتا ہے


      Similar Threads:

    2. #11
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_html
      Ainee's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      1,155
      Threads
      263
      Thanks
      32
      Thanked 102 Times in 69 Posts
      Mentioned
      525 Post(s)
      Tagged
      4726 Thread(s)
      Rep Power
      27

      Re: عجب انداز سے موج بہار آئی ہے...!!!

      bohot zabardast likha. dil khosh hua


    3. #12
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 singer_zuhaib's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      Islamabad
      Posts
      577
      Threads
      217
      Thanks
      26
      Thanked 66 Times in 52 Posts
      Mentioned
      8 Post(s)
      Tagged
      783 Thread(s)
      Rep Power
      23

      Re: عجب انداز سے موج بہار آئی ہے...!!!

      Assalam o Alaikum.

      Aala o umda post.

      or muje to khud Chaaro mosam mai Bahar he pasand hai,na sardi na garmi,bas ik halki halki si khushi ka ehsaas hota hai vo bhi kisi khushi k bina.


    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Page 2 of 2 FirstFirst 12

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •