اک عمر رہے ساتھ یہ معلوم نہیں تھا
وہ شخص ذرا سادہ و معصوم نہیں*تھا
یہ بات کبھی اس کی سمجھ میں نہیں*آئی
دل اس کا دوانہ تو تھا محکوم نہیں*تھا
محرومی رہی وصل کی در پیش۔ بجا ہے
میں تیری جدائی سے تو محروم نہیں تھا
تم ہوتے تو ہم ہوتے نہ ہوتے تو نہ ہوتے
ایسا بھی کوئی لازم ملزوم نہیں تھا
Similar Threads:
Very nice
Thanks for sharing
اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
پڑھنے میں سیکنڈ
سوچنے میں منٹ
سمجھنے میں دِن
مگر
ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks