نَے دل رہا بجا ہے نہ صبر و حواس و ہوش
آیا جو سیلِ عشق سب اسباب لے گیا


منھ کی جھلک دے یار کے بے ہوش ہو گئے

شب ہم کو میرؔ پرتوِ مہتاب لے گیا




Similar Threads: