Awsome Sharing Keeo It up bro
مفت آبروئے زاہدِ علامہ لے گیا
اک مغ بچہ اُتار کے عمّامہ لے گیا
داغِ فراق و حسرتِ وصل آرزوئے عشق
میں ساتھ زیرِ خاک بھی ہنگامہ لے گیا
پہنچا نہ پہنچا آہ گیا سو گیا غریب
وہ مرغِ نامہ بر جو مرا نامہ لے گیا
اُس راہزن کے ڈھنگوں سے دیوے خدا پناہ
اک مرتبہ جو میرؔ جی کا جامہ لے گیا
Similar Threads:
Awsome Sharing Keeo It up bro
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks