Awsome Sharing Keeo It up bro
سیر کے قابل ہے دل صد پارہ اُس نخچیر کا
جس کے ہر ٹکڑے میں ہو پیوست پیکاں تِیر کا
سب کھلا باغِ جہاں اِلّا یہ حیران و خفا
جس کو دل سمجھے تھے ہم سو غنچہ تھا تصویر کا
بوئے خوں سے جی رکا جاتا ہے اے بادِ بہار
ہو گیا ہے چاک دل شاید کسو دل گیر کا
رہ گزر سیلِ حوادث کا ہے بے بنیاد دہر
اس خرابے میں نہ کرنا قصد تم تعمیر کا
بس طبیب اٹھ جا مری بالیں سے مت دے دردِ سر
کامِ جاں آخر ہوا اب فائدہ تدبیر کا
جو ترے کوچے میں آیا پھر وہیں گاڑا اُسے
تشنۂ خوں میں تو ہوں اس خاکِ دامن گیر کا
لختِ دل سے جوں چھڑی پھولوں کی گوندھی ہے ولے
فائدہ کچھ اے جگر اس آہِ بے تاثیر کا
کس طرح سے مانیے یارو کہ یہ عاشق نہیں
رنگ اُڑا جاتا ہے ٹک چہرہ تو دیکھو میرؔ کا
Similar Threads:
Awsome Sharing Keeo It up bro
پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks