پہلے تو مجھے یہ بتادیں کہ
یہ کیسے پتہ چلا کہ انسان بے راہ روی میں دلچسپی رکھتا ہے
دوسرا سوال جسے آپ نے پہلا سوال کہا ہے
مذہب سے دوری کا
میں یہاں کافی اختلاف کرونگا آپ کے خیال سے
وہ یہ کہ پیدائشی طور پر انسان کو جانور کس سینس میں کہا ہے ۔۔
جہاں تک مذہب سے دوری کی بات ہے تو
اہل علم اور فکر و دانش رکھنے والوں کے سامنے
صرف ایک بات رکھوں گا اس کا جواب وہ خود ڈھونڈیں
وہ یہ کہ جس معاشرے میں
ایک دین کو مختلف قسم کے مسالک اور فرقہ جات میں تقسیم کردیا جائے تو ایک
پڑھا لکھا سمجھدار شخص کس طرف جائے گا ۔۔۔
چہ جائیکہ دعویٰ ہرایک کا یہ ہوتا ہے کہ وہی سچ اور حق پر ہے
جہاں تک انسا ن کے اشرف المخلوقات ہونے کی بات ہے
یہاں میں تھوڑے سے حقائق کی طرف توجہ دلاتا چلوں کہ
انسان سے بھی اشرف مخلوق موجود ہے اس بات کا پتہ چلا ہےمجھے قرآن سے
وہاں بات کچھ اس طرح سے کی گئی ہے کہ انسان کو بہت سے مخلوقات سے افضل بنایا گیا ہے
اور اس سے مجھے یہی بات سمجھ آئی کہ انسان سے بھی بحرحال افضل کوئی مخلوق موجود ہے

باقی بعد میں