Awsome Sharing Keeo It up bro
وحشت ِ دل نے کیا ہے وہ بیاباں پیدا
سینکڑوں کوس نہیں صورت ِ انساں پیدا
دل کے آئینے میں کر جوہر ِ پنہاں پیدا
در و دیوار سے ہو صورت ِ جاناں پیدا
باغ سنسان نہ کر، ان کو پکڑ کر صیاد
بعد مدت ہوئے ہیں مرغ ِ خوش الحاں پیدا
اب قدم سے ہے مرے خانہ ِ زنجیر آباد
مجھ کو وحدت نے کیا سلسلہ جنباں پیدا
روح کی طرح سے داخل ہو جو دیوانہ ہے
جسم ِ خاک سمجھ اس کو جو ہو زنداں پیدا
بے حجابوں کا مگر شہر ہے اقلیم ِ عدم
دیکھتا ہوں جسے، ہوتا ہے وہ عریاں پیدا
اک گل ایسا نہیں ہووے نہ خزاں جس کی بہار
کون سے وقت ہوا تھا یہ گلستاں پیدا
موجد اس کی ہے یہ روزی ہماری آتش
ہم نہ ہوتے تو نہ ہوتی شب ِ ہجراں پیدا
٭٭٭
Similar Threads:
Awsome Sharing Keeo It up bro
Its very nice..Thanks for sharing!
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks