Awsome Sharing Keeo It up bro
شب برات جو زلف سیاہ یار ہوئی
جبیں سے صبح مہ عید آشکار ہوئی
گزر ہو جو کبھی مرقد غربیاں پر
گھٹائیں پھوٹ بہیں، برق بے قرار ہوئی
پیادہ پا جو چمن میں بہار کو دیکھا
ہوا کے گھوڑے کے اوپر خزاں سوار ہوئی
زمیں کو زلزلہ آئے گا چرغ کو چکر
ہماری روح لحد میں جو بے قرار ہوئی
وفا سرشت ہوں، شیوہ ہے دوستی میرا
نہ کی وہ بات جو دشمن کو ناگوار ہوئی
سنا ہے قصۂ مجنوں و وامق و فرہاد
کسی کو عاشق آتش نہ سزا وار ہوئی
٭٭٭
Similar Threads:
Awsome Sharing Keeo It up bro
Its very nice..Thanks for sharing!
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks