گالی سہی، ادا سہی، چینِ جبیں سہی


یہ سب سہی، پر ایک نہیں کی نہیں سہی


گر نازنیں کے کہنے سے مانا ہو کچھ بُرا
میری طرف کو دیکھئے! میں نازنیں سہی

آگے بڑھے جو جاتے ہو کیوں کون ہے یہاں

جو بات تجھ کو کہنی ہے مجھ سے یہیں سہی

منظور دوستی جو تمہیں ہے ہر ایک سے
اچھا تو کیا مضائقہ! انشا سے کیں سہی
٭٭٭


Similar Threads: