ہے ظلم، اُس کو یار کیا ، ہم نے کیا کیا؟


کیا جبر اختیار کیا ہم نے، کیا کیا؟

اُس رشک گل کی خواہشِ بوس و کنار کو
اپنے گلے کا ہار کیا، ہم نے کیا کیا؟

دستِ جنوں سے اپنے گریبانِ صبر کو
اے عشق، تار تار کیا، ہم نے کیا کیا؟

رہ رہ کے دل میں ، آوے ہے انشا یہی کہ کیوں
اُس دل کو بیقرار کیا، ہم نے کیا کیا؟
٭٭٭



Similar Threads: