ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا


تس پر یہ غضب پوچھتے ہو نام ہمارا

تم نے تو نہیں، خیر یہ فرمائیے بارے
پھر کن نے لیا ، راحت و آرام ہمارا

میں نے جو کہا آئیے مجھ پاس تو بولے
کیوں، کس لئے ، کس واسطے کیا کام ہمارا؟

رکھتے ہیں کہیں پاؤں تو پڑے ہیں کہیں اور
ساقی تو ذرا ہاتھ تو لے تھام ہمارا

ٹک دیکھ ادھر ، غور کر،انصاف یہ ہے واہ
ہر جرم و گنہ غیر سے اور نام ہمارا

اے باد سحر محفل احباب میں کہو
دیکھا ہے جو کچھ حال تہ دام ہمارا
٭٭٭


Similar Threads: