لطیفچئی
جمال ناز
مہرباں مہرباں وا شگفتہ جبیںمرے آنگن میں آتا ہے پیارا مرااس سے بڑھ کے ہے میرا وہ مہر جبیںچاند اچھا سہی چودھویں رات کامرے در پہ ہے لوگوں کی منڈلی کھڑکیمیرے پیارے کی سب لوگ باتیں کریںمیرے گھر میں تو ہے آج اتری خوشیجن کو جلنا ہے جلتے ہیں جلتے رہیںسیکڑوں مہر ہوں ۔ بیسیوں ماہ ہوںمجھ کو سو گندا للہ کے نام کیاس کے مکھڑے بنا منزلوں منزلوںرات ہی رات مجھ کو نظر آئے گیکتنا کم ارز ہے ہیچ ہے چاند توشب کو آئے نظر ، شب کو چمکا کرےمیرے پیارے کے آگے بہت ماند تودائمی میں اجالے مرے دوست کےصبح دم اٹھ کے محبوب کے کان ہیںیہ سندیسہ ہمارا سنا نا سجنتجھ پہ ہم غم زدوں کی ہیں آنکھیں لگیںدیکھ ہم کو نہیں بھول جانا سجن
Similar Threads:
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks