یہ دَورِ مے و جام چلے یا نہ چلے
نشے سے پھر بھی کام چلے یا نہ چلے
ہم اہلِ خرابات سے یوں بَیر نہ رکھ
ساقی کل ترا نام چلے یا نہ چلے
٭٭٭


Similar Threads: